ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کو بنیادی ضروریات کی فر اہمی ہماری ذمہ داری ہے ،ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکل اور دیگر عملہ بلا وجہ غریب عوام کو علاج ومعالجے کی سہولتیں فراہم کرنے میں کسی قسم کا کوتاہی نہ کرے ،کوئٹہ میں قائم 5 بڑے ہسپتالوں کو جدید سامان اور ادویات فراہم کررہے ہیں ،غریب کا علاج نہ ہو تو دکھ ہوتا ہے،35 سال پہلے جس شعبے میں وہ کام کرتے تھے آج اس کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سول ہسپتال کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

پیر 15 جولائی 2013 18:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔15جولائی۔ 2013ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کو بنیادی ضروریات کی فر اہمی ہماری ذمہ داری ہے لیکن ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکل اور دیگر عملے کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ بلا وجہ غریب عوام کو علاج ومعالجے کی سہولتیں فراہم کرنے میں کسی قسم کا کوتاہی نہ کرے ، ہماری کوشش ہے کہ کوئٹہ میں قائم 5 بڑے ہسپتالوں کو جدید سامان اور ادویات فراہم کرے تاکہ دور دراز سے آنے والے غریب لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو ، اگر غریب کا علاج نہ ہو تو دکھ ہوتا ہے۔

اگر کوئی ڈاکٹر میڈیکل ریپ کی فرمائش پر ادویات تجویز کرتا ہوا ملوث پایا گیا تواس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، 35 سال پہلے جس شعبے میں وہ کام کرتے تھے آج اس کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو سول ہسپتال کوئٹہ کے اچانک دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری اسلم شاکر ، سیکرٹری صحت صبور کاکڑ ، ایڈیشنل سیکرٹری صالح محمد ناصر ، میڈیکل سپرٹینڈنٹ نواز کبزئی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اچانک ہسپتال کا دورہ کیا ۔ ایمرجنسی سمیت مختلف وارڈوں میں گئے ، مریضوں کی عیادت کی اور ان کے تیمارداروں سے مسائل معلوم کئے ۔ صفائی اور بعض وارڈوں کی صورتال ابتر ہونے پروزیراعلیٰ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ صفائی سمیت تمام کوتاہیوں کو دور کیا جائے ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے اچانک دورے کا مقصد ہسپتالوں میں مریضوں اور ڈاکٹروں کی مسائل اور مشکلات معلوم کرنا ہے کوئٹہ کے 5 بڑے ہسپتالوں کو جدید آلات اور ادویات فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کررہے ہیں اب یہ ڈاکٹروں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری ہسپتالوں میں اپنے فرائض کی ایمانداری اور تندہی سے انجام دیں تاکہ غریب عوام کو سہولت میسر ہو ۔

انہوں نے کہاکہ میں خود بھی ڈاکٹر ہوں اس برادری میں اکثر میرے دوست اور کلاس فیلو بھی موجود ہیں میری ان سے گزارش ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غریب مریضوں کی علاج ومعالجے کے لئے اپنے فرائض انجام دے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں عوامی حکومت قائم ہے ہم عوام کی مشکلات دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات سمیت دیگر مشکلات موجود ہیں لیکن کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں کے وسائل کے بے جا استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر کوئی ڈاکٹر میڈیکل ریپ کی فرمائش پر ادویات تجویز کرتا ہوا ملوث پایا گیا تواس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ سول ہسپتال کے غیر حاضر ڈاکٹروں کی فہرست تیار کر لی ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کسی غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سرکاری ادویات کی نجی میڈیکل سٹورز پر فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرینگے۔ سرکاری ادویات کی قیمتیں کم کرنے سمیت ہسپتال میں ہر طرح کی سہولیات فراہم کریں گے انہوں نے کہا کہ اگر غریب کا علاج نہ ہو تو دکھ کی بات ہے۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ 35 سال پہلے جس شعبے میں وہ کام کرتے تھے آج اس کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔