فاٹا کے عوام کی فلاح کیلئے اقدامات انسانی خدمت کے حوالے سے درست مقام اور اعلی مقصد ہے، بیرون ملک سے پاکستانیوں کی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومت کی جاری کوششوں میں ہاتھ بٹانا خوش آئند قدم ہے،خیبرپختونخوا کے گورنر انجینئرشوکت اللہ کاتقریب سے خطاب

منگل 16 جولائی 2013 18:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16جولائی۔ 2013ء) خیبرپختونخوا کے گورنر انجینئرشوکت اللہ نے کہاہے کہ فاٹا اور اس کے عوام کی فلاح کیلئے اقدامات انسانی خدمت کے حوالے سے درست مقام اور اعلی مقصد ہے اور اس سلسلے میں بیرون ملک سے پاکستانیوں کی جانب سے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے میں حکومت کی جانب سے جاری کوششوں میں ہاتھ بٹانا ایک خوش آئند قدم ہے۔

منگل کے روز گورنرہاؤس پشاور میں غربت مکاؤپروگرام کے تحت جو کہ ایک رضا کار ادارہ ہے میڈیکل سپورٹ پروگرام اور ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کا فاٹا میں باقاعدہ اجراء کرتے ہوئے گورنرنے مزید کہاکہ ہمیں فاٹا میں نہ صرف بچوں کیلئے صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی بلکہ انہیں سکولوں میں داخل کرکے زیور تعلیم سے آراستہ کرنے ، بہتر تعلیمی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے، تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی ، تعلیمی اور صحت کی سہولیات میں توسیع واضافے کی بھاری ذمہ داریوں کا بھی سامناہے۔

(جاری ہے)

پاورٹی ایریڈیکیشن پروگرام کی جانب سے اس موقع پر فاٹا میں صحت اور تعلیمی سہولیات کے فروغ کے حوالے سے مفاہمت کی دستاویز کا بھی تبادلہ کیا گیا جن پر فاٹا کے صحت اور تعلیم کے انتظامی سیکرٹری صاحبان نے جبکہ ادارے کی جانب سے اس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر شاہد یوسف نے دستخط کئے۔ پاورٹی ایریڈیکیشن انیشیٹوکے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر شاہد یوسف کی جانب سے پرعزم اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ یقیناً حقیقت پسندانہ لائحہ عمل درکار سہولیات کے بارے میں ٹھوس اور مکمل آگاہی کی بدولت ہی عوام کو قابل رسائی صحت کی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہیں اور اس ضمن میں اس ادارے کی جانب سے ایک ارب روپے مالیت کے طبی آلات اور دیگر سہولیات کی فراہمی حکومت کی جانب سے جاری اقدامات کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہے۔

پی ای آئی کے توسط سے بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے فراہم کی جانیوالی امداد کو سراہتے ہوئے گورنرنے کہاکہ بلاشبہ 2005 کے زلزلے کی تباہ کاریوں کے تناظر میں قائم کردہ اس ادارے کی خدمات مسلمہ اور قابل ستائش ہیں۔ ایک نکتے کے حوالے سے گورنرنے یہ امر بھی واضح کیا کہ ان کی یہ بھرپور کوشش ہے کہ فاٹا میں پہلے سے موجود صحت اور تعلیم کے تمام ادارے پوری گنجائش اور صلاحیت کے مطابق خدمات سرانجام دیں اور اس سلسلے میں متعلقہ سرکاری اہلکاروں کی جانب سے فعال انداز سے خدمات کی سرانجام دہی یقینی بنانے کیلئے متعدد اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزید واضح کیا کہ اس حوالے سے موجودہ صورتحال کو مطلوبہ معیار کے مطابق قرار نہیں دیاجاسکتا اور ہمیں بہتر کارکردگی ممکن بنانے کیلئے موثر اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ البتہ طبی آلات کی فراہمی کی بدولت صحت کے اداروں کی کارکردگی اور سہولیات بہتربنانے میں کافی مدد ملے گی۔ انہو ں نے مزید کہاکہ اسی طرح مستحق بچوں کو جوتوں کی فراہمی کی بدولت انہیں تعلیمی سہولیات سے مستفید کرنے پر راغب کرنے میں بھی بڑی مدد مل سکے گی۔

گورنرنے متعلقہ حکام کو بھی تاکید کی کہ دستیاب سہولیات سے بھرپور استفادہ یقینی بنانے کیلئے ہرممکن کوشش کی جائے۔ اس موقع پر پی ۔ای۔آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر شاہد یوسف نے کہاکہ پرائمری، سیکنڈری اور بڑے ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی اس ادارے کی جانب سے فراہمی کی جانیوالی ان خدمات کاحصہ ہیں جو شدید امراض میں مبتلامریضوں کی جان بچانے ، صحت کی سہولیات کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے، عوام کیلئے صحت کی سہولیات قابل رسائی بنانے خاص طور پر ماں اور بچے کی بہتر نگہداشت یقینی بنانے کیلئے اٹھائے جارہے ہیں اور یقیناً ان اقدامات کی بدولت حکومت کے خزانے پر بوجھ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔