پشاور ہائی کورٹ نے غیر معیاری ادویات 45 دن کے اندرختم کرنے کا حکم دیدیا، علاج کے نام پر انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جان بوجھ کر ڈرگ مافیا کو تحفظ دیا گیا ، محکمہ صحت کے اہلکار بھی ڈرگ مافیا سے ملے ہوئے ہیں، جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کی سزا بڑھا دی جائے،کاروبار میں ملوث افراد کے لائسنس منسوخ ہونے چاہئیں،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان کے ریمارکس

منگل 16 جولائی 2013 18:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16جولائی۔ 2013ء) پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا میں غیر معیاری ادویات 45 دن کے اندرختم کرنے کا حکم دے دیا۔منگل کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان نے غیر معیاری ادویات سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ علاج کے نام پر انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

جان بوجھ کر ڈرگ مافیا کو تحفظ دیا گیا ہے محکمہ صحت کے اہلکار بھی ڈرگ مافیا سے ملے ہوئے ہیں، ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کی سزا بھی بڑھا دی جائے اور کاروبار میں ملوث افراد کے لائسنس منسوخ ہونے چاہئیں، چیف جسٹس نے خیبر پختونخوا میں جعلی اور غیرمعیاری ادویات کے خلاف کارروائی کر کے 45 دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے پولیس کو محکمہ صحت، ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی، اسپیشل برانچ، آئی بی اور اینٹی کرپشن کو غیر معیاری ادویات کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اور قانون کو بھی ڈرگ ایکٹ میں واضح ترمیم کر کے ضروری شقوں کا اضافہ کرنیکاحکم دے دیا۔