حکومت ایسے چیئرمین نیب کاجلد از جلد تقرر کرے جو اپوزیشن جماعتوں سمیت قوم کے تمام طبقات کو قبول ہو ، ملک میں کرپشن عروج پر ہے ،عوام قومی خزانے سمیت قومی وسائل کو لوٹنے والوں کو عبرتناک سزا سے دوچار ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ، جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کاتقریب سے خطاب

بدھ 17 جولائی 2013 16:54

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 17جولائی 2013ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ حکومت ایسے چیئرمین نیب کاجلد از جلد تقرر کرے جو اپوزیشن جماعتوں سمیت قوم کے تمام طبقات کو قبول ہو ۔ ملک میں کرپشن عروج پر ہے ۔ عوام قومی خزانے سمیت قومی وسائل کو لوٹنے والوں کو عبرتناک سزا سے دوچار ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔

وہ بدھ کو جماعت اسلامی یو سی 108 کے زیراہتمام افطار پارٹی سے خطاب کررہے تھے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی ریمار کس دیئے ہیں کہ ” موجودہ حکومت بھی شفاف احتساب اور کرپشن کے خاتمے کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آتی بلکہ حکومت اور اپوزیشن والے آپس میں گٹھ جوڑ کیے بیٹھے ہیں“ یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سابقہ دور حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے نہ صرف قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹاہے بلکہ ریلوے ، پی آئی اے ، سٹیل ملز ، واپڈا سمیت دیگر قومی اداروں میں کھربوں روپے کی کرپشن کرنے کے علاوہ ان قومی اداروں میں جعلی ڈگریوں کے حامل اور نااہل افراد کو سربراہ بنا یا جس سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت کی نیت میں اخلاص ہو تو قومی دولت لوٹنے والوں سے پائی پائی وصول ہوسکتی ہے جس سے ملک کی معیشت میں بہتری آسکتی ہے اور پاکستان آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی غلامی سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کرسکتا ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں جتنی حکومتوں نے بھی نیب کے سربراہ کا تقرر کیا ، وہ پہلے ہی متنازعہ اور مطلوبہ اہلیت پر پورا نہیں اترتے تھے اسی وجہ سے کرپٹ افسر قانون کی گرفت سے آزاد رہے ۔ انہو ں نے کہا حکومت حالات کی نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے غیر متنازعہ ،غیر جانبدار ،آئین و قانون کے معیار پر پورا اترنے والی شخصیت کا بطور سربراہ نیب تقرر کرے گی تو اس کی نیک نامی میں بھی اضافہ ہوگا اور کرپٹ افراد بھی قانون کے شکنجے میں آئیں گے اور لوٹی گئی قومی دولت خزانے میں واپس لانے میں مدد ملے گی۔