میاں چنوں،تحصیل ہیڈکوا رٹر ہسپتال بنیادی سہولیات سے محروم ،ایمبولینس مہینوں سے خراب،ادویات غائب،مریضوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک،لوڈشیڈنگ سے براحال، ایمرجنسی نمبر کئی ماہ سے بند،صفائی کا فقدان

بدھ 17 جولائی 2013 18:02

میاں چنوں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17جولائی۔ 2013ء) تحصیل ہیڈکوا رٹر ہسپتال میاں چنوں بنیادی سہولیات سے محروم ،ایمبولینس مہینوں سے خراب،ادویات غائب،مریضوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک،لوڈشیڈنگ سے براحال، ایمرجنسی نمبر کئی ماہ سے بند،صفائی کا فقدان عوامی سماجی حلقوں کا ڈی سی او خانیوال،کمشنر ملتان،صوبائی وزیرصحت اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ تفصیلات کہ مطابق تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میاں چنوں انتظامیہ کی عدم توجہ کی وجہ سے مسائل کا گڑھ بن چکا ہے جہاں ادویات نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے لواحقین کو بازار سے خریدنے پر مجبو رہیں،ڈاکٹر مسیحا کی بجائے جلاد کا روپ دھارے ہوئے ہیں،اور ان کا مریضوں ا ور لواحقین کے ساتھ رویہ انتہائی ہتک آمیز ہے ،عوام ایمبولینس کی سہولت سے بھر محروم ہیں جوکئی ماہ سے خراب ہوکر ہسپتال کی زینت بنی ہوئی ہیں دوسری طرف ایم ایس کو بارہا کہنے کے باوجود ایمرجنسی تاحال بند ہے،ڈاکٹروں نے اپنے پرائیویٹ کلینک کھول رکھے ہیں ڈاکٹر اپنے پرائیویٹ کلینک پر مسیحا اور سرکاری ہسپتال میں جلاد کا روپ دھارے ہوئے ہیں،اور حادثات میں معمولی زخمی حتیٰ کہ خراش بھی آجائے تو جان چھڑوانے کیلئے نشترہسپتال ملتان ریفر کردیا جاتا ہے،ایم ایس اور ڈاکٹروں کی بے توجہی سے مریض خوار ہوکر رہ گئے، سٹاف اکثر خوش گپوں میں مصروف رہتے ہیں، رشوت لیکر 2نمبر میڈیکل سرٹیفکیٹ بناکر دیئے جاتے ہیں،شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مریضوں کا براحال ہے جرنیٹر ہونے کے باوجود نہیں چلایا جاتا،عوامی سماجی حلقوں نے ڈی سی او خانیوال، کمشنر ملتان،صوبائی وزیر صحت وزیر اعلیٰ پنجاب سے ہسپتال میں فرض شناس ایم ایس تعینات کرنے اورپورے عملے کا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ کیاہے،

متعلقہ عنوان :