ہسپتال میں ادویات کی عدم دستیابی ،ڈاکٹروں کی کمی ،وارڈوں میں غیر حاضری ،صحت و صفائی کے ناقص انتظامات ،لیبارٹریوں کی دگر گوں حالت پر قابل تشویش ہے ، ایسی صورتحال کسی صورت قابل قبول نہیں ، فوری طور پر اصلاح احوال کی جائے ،غفلت برتنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی،کمشنر ہزارہ عابد علی کی بینظیر شہید ہسپتال ایبٹ آباد کے اچانک دورے کے موقع ہدایات

بدھ 17 جولائی 2013 18:57

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17جولائی۔ 2013ء) کمشنر ہزارہ عابد علی نے ہسپتال میں ادویات کی عدم دستیابی ،ڈاکٹروں کی کمی ،وارڈوں میں غیر حاضری ،صحت و صفائی کے ناقص انتظامات ،لیبارٹریوں کی دگر گوں حالت پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ یہ صورتحال کسی صورت میں بھی قابل قبول نہیں فوری طور پر اصلاح احوال کی جائے ورنہ غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وہ بدھ کو بینظیر شہید ہسپتال ایبٹ آباد کے اچانک دورے کے دوران بات چیت کررہے تھے۔ ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کامران زیب اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ظفیر حسین بھی موجود تھے۔کمشنر نے ایمرجنسی سمیت ہسپتال کے مختلف شعبوں کا تفصیلی دورہ کیا ،ایک ایک مریض کے پاس گئے اس سے ادویات کی فراہمی ،ڈاکٹروں ک کے رویے اور سٹاف کی موجودگی کے بارے میں پوچھا مریضوں نے بتایا کہ ہسپتال میں بہت کم ادویات دی جاتی ہیں کئی شعبہ جات میں متعلقہ ڈاکٹر موجود نہیں تھے، لیبارٹریوں اور ایمرجنسی ،ابزرویشن اور وارڈوں میں جا بجا گندگی اور تحفن تھا۔

(جاری ہے)

بستروں کی چادریں میلی کچیلی تھیں، طبی آلات بہت پرانے اور ناکارہ تھے۔کمشنر نے کہا کہ صوبائی محکمہ صحت نے حال ہی میں خطیر رقوواپس کی ہیں اگر آپ نے اپنی ضروریات پر مبنی کیسز مضبوط بنیادوں پر بنا کر انہیں Follow کیا ہوتا تو کوئی وجہ نہیں کہ ہسپتال میں ادویات اور آلات موجود نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ آپ اپنی ضروریات ڈاکٹروں کی کمی کی ایس این ای پر مبنی رپورٹ ایک دو دن میں تیار کر کے صوبائی حکومت کو بجھوائیں اور اس کی کاپی انہیں دیں۔

انہیں ایکسرے ڈیپارٹمنٹ کے معائنے کے دوران بتایا گیا کہ بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایکسرے فلمیں نہیں ہیں اس لئے ایکسرے کا کام بند پڑا ہے۔انہوں نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے مطالبات اور ضروریات پر مبنی رپورٹ اور متبادل انتظامات کئے ہوتے تو مریضوں کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس کے لئے خطیر رقوم مختص کی گئی ہیں ابھی سرکاری محکموں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کس طرح جانفشانی اور مستعدی کے ساتھ اپنی ضررویات حکومت سے حاصل کرتے ہیں۔اس موقع پر مریضوں نے بتایا کہ ان کے لئے افطاری کے بہترین انتظامات کئے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :