چارسدہ ہسپتال میں دوران اپریشن خاتون میں ہپاٹائٹس وائرس کا انکشاف ، دوران اپریشن تین مختلف لیبارٹریوں کے مختلف نتائج نے لیڈی ڈاکٹر کو چکرا دیا، خاتون کا اپریشن مکمل کئے بغیر تشویشناک خالت میں پشاور منتقل ،ہسپتال کے عملہ میں خوف و ہراس ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا واقعہ کی انکوائری اورغفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا حکم

بدھ 17 جولائی 2013 20:53

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17جولائی۔ 2013ء) چارسدہ ہسپتال میں دوران اپریشن خاتون میں ہپاٹائٹس وائرس کا انکشاف ۔ دوران اپریشن تین مختلف لیبارٹریوں کے مختلف نتائج نے لیڈی ڈاکٹر کو چکرا دیا۔ خاتون کا اپریشن مکمل کئے بغیر تشویشناک خالت میں پشاور منتقل ۔ ہسپتال کے عملہ میں خوف و ہراس ۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے واقعہ کی انکوائری کے احکامات اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا حکم جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق کوٹ ترناب سے تعلق رکھنے والی خاتون نورا لوریٰ زوجہ سلطان زچکی کے حوالے سے علاج معالجہ کیلئے 12جولائی کو چارسدہ ہسپتال معائنہ کیلئے آئی جہاں ڈیوٹی پر موجودلیڈی ڈاکٹر نے ایچ بی ایس اور ایچ سی وی ٹیسٹ ایڈ وائس کیا۔ چارسدہ ہسپتال کے لیبارٹری نے تشخیص کے بعد nagativeرپورٹ دے دی ۔

(جاری ہے)

15جولائی کو مریض کو زچکی کیلئے باقاعدہ طور پر گائنی یونٹ میں داخل کیا گیا جہاں پر ڈیوٹی ڈاکٹر نے دو بوتل خون اور کئی دیگر ٹیسٹوں کے ساتھ ساتھ دوبارہ ایچ بی ایس اور ایچ سی وی کے ٹیسٹ کروانے کے ہدایت کی ۔

چارسدہ ہسپتال کے پیتھالوجی یونٹ نے ایچ بی ایس اور ایچ سی وی کے نیگیٹیو رپورٹس دے دی ۔ کلئیر رپورٹس کے بعد لیڈی ڈاکٹر ارم ستار نے کل بروز بدھ خاتون کی سرجری شروع کی ۔ دوران اپریشن لیڈی ڈاکٹر ارم ستار نے شک کی بنیاد پر ہسپتال کی لیبارٹری سمیت دو پرائیوٹ لیبارٹریوں سے ایچ سی وی اور ایچ بی ایس کی دوبارہ تشخیص کی مگر حیرت انگیز طور پر تینوں لیبارٹریوں نے ایچ سی وی اور ایچ بی ایس کے مختلف نتائج دئیے جس پر لیڈی ڈاکٹر ارم ستار بھی چکر ا گئی جبکہ ہسپتال کے عملہ میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا۔

بعدا زاں مریض کا اپریشن مکمل کیے بغیر بے ہوشی کی حالت میں پشاور منتقل کر دیا گیا ۔ چارسدہ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ محمد خان آفرید ی نے واقعہ کی تصدیق کر تے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ لیڈی ڈاکٹر ارم ستار نے ابھی ابھی مجھے سارے دستاویزات فراہم کئے ہیں جس پر انکوائری ہو رہی ہے ۔متاثرہ خاتون کے خون کے نمونے شوکت خانم اور آغاخان ہسپتال تشخیص کیلئے بھجوائے جا رہے ہیں جہاں سے ساری صورتحال واضح ہو جائیگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائیگی اور جو بھی انسانی جانوں سے کھیلنے میں ملوث پایا گیا وہ عبرتناک سزا سے بچ نہیں پائینگے ۔ لیڈی ڈاکٹر ارم ستار سے باربار رابطہ کرنے کی کو شش کی گئی مگر ان سے بات نہ ہو سکی ۔

متعلقہ عنوان :