لاہور،چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے ایک روز میں 3نومولود بچے جاں بحق، ورثاء کا احتجاج، وزیراعلی کا نوٹس، صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ،ورثاء کا میٹرو بس کی روڈ بلاک کر کے شدید احتجاج، پولیس کا ٹریفک بحال کرنے کیلئے مظاہرین پر لاٹھی چارج ،بچوں کے ورثاء میتیں روڈ پر رکھ کر حکو مت کیخلاف نعرے بازی ، ڈاکٹروں کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی چاہیے ،وزیر صحت ڈاکٹر طاہر خلیل سندھو ، بچوں کی ہلاکت میں ڈاکٹر وں کا کوئی قصور نہیں، ڈاکٹر حسن رضا کاموقف

بدھ 17 جولائی 2013 22:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17جولائی۔ 2013ء) صوبائی دارالحکومت کے چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے ایک ہی روز میں 3نومولود بچے جاں بحق، وزیراعلی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ، صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دید گئی ،ورثاء کا میٹرو بس کی روڈ بلاک کر کے شدید احتجاج، پولیس کا ٹریفک بحال کرنے کیلئے مظاہرین پر لاٹھی چارج ،بچوں کے ورثاء میتیں روڈ پر رکھ کر حکو مت کیخلاف بھی نعرے بازی کرتے رہے ۔

تفصیلات کے مطابق چلڈرن ہسپتال لاہور میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب مختلف بیماریوں میں مبتلا 3بچے وقفے وقفے سے دم توڑ گئے ورثا نے ڈاکٹروں اور ہسپتال عملے پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج شروع کر دیا وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ وزیرصحت طاہر خلیل سندھو کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیرصحت کی سربراہی میں ڈاکٹرحسن رضا، ڈاکٹرعاصم اور ڈاکٹر سلیم پر مشتمل تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔سیکرٹری صحت پنجاب حسن اقبال نے بھی ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے بچوں کی ہلاکتوں کے واقعے کی ڈائریکٹر چلڈرن ہسپتال سے رپورٹ طلب کر لی۔ان کاکہناہے کہ اگر کسی ڈاکٹر کی غفلت پائی گئی تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

۔ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین اور ورثاء کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کی وجہ سے انکے بچے موت کے منہ میں چلے گئے ،ذمہ دار ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ اسی دوران بچوں کے ورثاء مشتعل ہو گئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے بچوں کی میتیں احتجاجاً سڑک پر احتجاج شروع کر دیا جس سے فیروزپور روڈ پر ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا اس دوران کچھ مظاہرین میٹرو بس روٹ پر بھی پہنچ گئے اور سروس کو معطل کر دیا ۔

اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی او رمظاہرین سے مذاکرات کئے جبکہ اس موقع پر مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا ۔وزیر صحت ڈاکٹر طاہر خلیل سندھو نے ڈاکٹر حسن ر ضاکے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور اسکی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے اسکی مکمل انکوائری کر کے رپورٹ سامنے لائی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو اپنے رویے میں تبدیلی لانی چاہیے ۔ ڈاکٹر حسن رضا نے بتایا کہ بچوں کی ہلاکت میں ڈاکٹر وں کا کوئی قصور نہیں ۔ ایک بچہ پیدائشی عارضہ قلب میں مبتلا تھا ۔دوسرا نو مولود برین ٹیومر کے مرض میں مبتلا تھا جسکے چھ آپریشن کئے گئے جبکہ تیسری نومولود بچی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا اور ڈاکٹروں نے انکی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی ۔