7سال اور کروڑوں کے اخراجات ،ضلع سرگودھا میں10زچہ بچہ مراکز صحت کا کام مکمل کیوں نہیں ہوا؟ محتسب پنجاب ،چیف سیکرٹری پنجاب تفصیلی انکوائری کیلئے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے سینئر افسران پر مشتمل اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دیں ، انکوائری کمیٹی 10زچہ بچہ مراکز کا موقع پر جاکر جائزہ لے اورعمارات میں استعمال کئے گئے میٹریل کی کوالٹی چیک کرے ،ایک مرکزمیں بجلی کنکشن کیلئے ڈیمانڈ نوٹس کی صرف 5380روپے کی رقم تک بھی محکمہ وررکس اینڈ سروسزجمع نہیں کراسکا،زچہ بچہ مراکز کی خستہ حالی محکمہ صحت ، محکمہ بلڈنگ اورضلعی حکومت سرگودھا کی بدترین غفلت اوربدانتظامی کی آئینہ دار ہے،چیف سیکرٹری کو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم ،محتسب پنجاب جاوید محمودنے فیصلہ ایک شہری کی درخواست پر دیا

اتوار 21 جولائی 2013 16:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔21جولائی۔2013ء) محتسب پنجاب جاوید محمودنے چیف سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا ہے کہ7سال گذرجانے اور کروڑوں روپے کے اخراجات کے باوجودضلع سرگودھا میں10زچہ بچہ مراکز صحت کاتعمیراتی کام اب تک مکمل نہ ہونے کے معاملے کی تفصیلی انکوائری کیلئے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے سینئر افسران پر مشتمل اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دیں ۔

اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی ضلع سرگودھا کے 10زچہ بچہ مراکز صحت کا موقع پر جاکر جائزہ لے ،عمارات میں استعمال کئے گئے میٹریل کی کوالٹی چیک کرے ،ان عمارات کو ا ب تک قابل استعمال نہ بنانے کے ذمہ داران کا تعین کرے اورغفلت کے مرتکب اہلکاروں اورافسران کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کرکے ایک ماہ کے اندرمحتسب پنجاب کو رپورٹ پیش کرے۔

(جاری ہے)

محتسب پنجاب نے سیکرٹری خزانہ کو بھی حکم دیاہے کہ وہ محکمہ صحت کی جانب سے ان سنٹرز کے لئے طلب کردہ سٹاف کی اسامیوں کی بلاتاخیرمنظوری دے تاکہ دیہی علاقوں کیلئے زچہ بچہ مراکز صحت کو جلد از جلد عوامی بہبود کیلئے زیراستعمال لایا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل بھلوال کے موضع پنڈی کوٹ میں رہائش پذیر ایک شہری محمد ضمیر الحسن نے محتسب پنجاب کو درخواست دی کہ ان کے گاوٴں میں زچہ بچہ مرکز صحت کی عمارت شروع کی گئی تھی جو کئی سال گذرنے کے باوجود ابھی تک نا مکمل ہے جس کی وجہ سے علاقے کی خواتین اوربچے علاج معالجے کی سہولت سے محروم ہیں۔محتسب پنجاب نے ریجنل آفس سرگودھا کے ایڈوائزر محمد عبیداللہ سیال کو انکوائری کی ہدایت کی۔

انکوائری کے دوران پتہ چلاکہ صرف پنڈی کوٹ ہی نہیں بلکہ ضلع سرگودھا میں 10زچہ بچہ مراکزصحت میں ابھی تک تعمیراتی مراحل مکمل نہیں ہو سکے۔پنجاب حکومت نے سات سال قبل Punjab Devolved Social Service Programmeکے نام سے ایک منصوبہ متعارف کرایا تھااوراس کے تحت ضلع سرگودھا کے مختلف دیہی علاقوں میں 10زچہ بچہ مراکزصحت کی تعمیر کیلئے 3کروڑ81لاکھ روپے کی رقم فوری طور پر ضلعی حکومت کو فراہم کردی گئی تھی اور محکمہ ورکس اینڈسروسز کو تعمیراتی کام کی ذمہ داری دی گئی لیکن افسوسناک امر یہ کہ آج تک یہ عمارات مکمل نہ ہو سکیں ۔

ابتدائی انکوائری میں محکمہ خزانہ ، مواصلات وتعمیرات اورمحکمہ صحت کے افسران ان عمارات کو اب تک قابل کار نہ بنانے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ عمارات ابھی تک اپنے تعمیراتی مراحل میں ہیں اورکوٹ پنڈی کی عمارت میں بجلی کنکشن کے حصول کیلئے اپڈا کی جانب سے ڈیمانڈ نوٹس کی صرف 5380روپے کی رقم تک بھی محکمہ وررکس اینڈ سروسزجمع نہیں کراسکا۔

محتسب پنجاب نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ زچہ بچہ مراکز صحت کی عمارات کئی برسوں سے ناقابل استعمال اوربے کارپڑی ہیں اوریوں فنڈز فراہم کئے جانے کے باوجودکئی سالوں سے دوردراز کے دیہی علاقوں کی خواتین اوربچوں کو صحت عامہ کی سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان عمارات کی خستہ حالی محکمہ صحت ، محکمہ بلڈنگ اورضلعی حکومت سرگودھا کی بدترین غفلت اوربدانتظامی کی آئینہ دار ہے۔

محتسب پنجاب نے حکم دیا ہے ان عمارات کا تعمیراتی کام جلدازجلد مکمل کیا جائے اورعمارات محکمہ صحت کے حوالے کی جائیں۔محکمہ صحت اورمحکمہ خزانہ ان مراکز کو فعال بنانے کیلئے ضروری سٹاف کی فراہمی اورتعیناتی کے مراحل جلد مکمل کریں اورچیف سیکریٹری پنجاب اعلیٰ سطحی انکوئری کمیٹی تشکیل دے کر غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کریں۔

متعلقہ عنوان :