صوبے میں کرپشن فری حکومت کے قیام کے لئے آزاد اور با اختیار احتساب کمیشن کا قیام آخری مراحل میں ہے،ضروری کارروائی کرنے کے بعد غیر جانبدار احتساب کمشنر کی تقرری کے لئے چیف جسٹس سے باقاعدہ درخواست کی جائے گی،خیبر پختونخوا کے وزیر صحت اور صوبائی حکومت کے ترجمان شوکت علی یوسفزئی کی وفدسے گفتگو

جمعہ 26 جولائی 2013 21:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔26جولائی۔2013ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت اور صوبائی حکومت کے ترجمان شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبے میں کرپشن فری حکومت کے قیام کے لئے ایک آزاد اور با اختیار احتساب کمیشن کا قیام آخری مراحل میں ہے اور ضروری کارروائی کرنے کے بعد غیر جانبدار احتساب کمشنر کی تقرری کے لئے چیف جسٹس سے باقاعدہ درخواست کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی قیادت میں آئے ہوئے ڈومیل بنوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔وفد کے ارکان نے وزیر موصوف کو وہاں کے عوام کو درپیش مسائل و مشکلات خصوصاً ڈومیل ہسپتال میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

شوکت یوسفزئی نے مذکورہ کمیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کمشنر کی کسی قسم کی سیاسی وابستگی نہیں ہوگی اور وہ اچھی ساکھ کی حامل شخصیت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کمیشن ماضی کے حکمرانوں کا احتساب کرنے کے علاوہ حکومت وقت اور بیورو کریسی کے احتساب کرنے کا بھی مجاز ہوگا اور کرپشن کی تحقیقات کے سلسلے میں وزیر سمیت بڑے سے بڑے افسر کو بھی طلب کر سکے گا۔وزیر صحت نے کہا کہ اس کے علاوہ صوبے میں مثالی حکومت کے قیام کیلئے کئی اور اقدامات بھی زیر غور ہیں اس سلسلے میں اطلاعات تک رسائی ایکٹ کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ رائٹ ٹو سروس ایکٹ،کانفلیکٹ آف انٹرسٹ ایکٹ،لوکل گورنمنٹ اینڈ ویلج کونسل ایکٹ،ای گورننس اینڈ ای بزنس ایکٹ ،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ایکٹ اور ویسل ایکٹ پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔

مذکورہ قوانین کے نفاذ سے نہ صرف کرپشن فری حکومت کے قیام میں مدد ملے گی بلکہ عوام کو فوری انصاف اور بہتر خدمات کی فراہمی بھی یقینی ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مقررہ وقت پر کام کی تکمیل نہ کرنے والے سرکاری اہلکاروں کو سزا دی جائے گی جبکہ سرکاری محکموں اور اداروں میں کرپشن اور دوسری بدعنوانیوں کی نشاندہی کرنے والوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انعامات سے نوازا جائے گا بلکہ انہیں مکمل تحفظ بھی فراہم کیاجائے گا۔

وفد کی جانب سے پیش کردہ مسائل و مشکلات کاذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے اور اس اہم مقصد کے لئے تمام سرکاری محکموں اور اداروں میں اصلاحات متعارف کرانے کا عمل شروع کر دیا گیاہے تاکہ انہیں صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کے تابع بنا سکیں۔ڈومیل ہسپتال میں طبی سہولیات کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ماضی کے حکمرانوں کی طرح وسائل کی کمی کا رونا نہیں روئیں گے بلکہ علی ا لاعلان کہتے ہیں کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں صرف عزم مصمم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یقین دلایاکہ ڈومیل ہسپتال میں نہ صرف ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی حاضری یقینی بنائی جائے گی اور موجودہ مشینری کو چالو کیا جائے گا بلکہ حسب پالیسی اسے تمام جدید سہولیات سے آراستہ کیاجائے گا تاکہ وہاں کے لوگوں کو مقامی سطح پر بہتر طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے اور صوبے کے بڑے ہسپتالوں پر بھی بوجھ کم کیاجاسکے۔