صوبہ خیبرپختونخوا میں 2001بلدیاتی نظام میں ترامیم کر کے صوبہ بھر میں ویلج کونسلیں قائم کرنے کا فیصلہ ،ہر وولیج کونسل 2 ہزار سے 10 ہزار تک آبادی پر مشتمل ہو گی ،نیبرہوڈ کونسل 6 ہزار سے 15 ہزار آبادی پرمشتمل ہو گی ، وولیج کونسل کے 10 ممبران ہونگے جن میں سے 5 جنر ل ، دو خواتین ، ایک لیبر ،کسان ، ایک نوجوان اور ایک اقلیت کانمائندہ ہوگا،اختیاات کو حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل کرکے وولیج کو سب سے مضبوط یونٹ بنایا جائے جس میں تھانہ کمیٹی ، بنیادی مرکز صحت کے لیے گورننگ باڈی ، سکولز کے لیے پیرنٹس ٹیچر کونسل بنا کر تجاوزات کے خاتمے کے اختیارات ، ریونیوکمیٹی سمیت دیگر اہم امور چلانے کے اختیارات دیئے جائیں گے ،خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے لیے قائم ورکنگ گروپ کے اجلاس میں اہم فیصلے

جمعہ 2 اگست 2013 21:51

اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2اگست۔ 2013ء) صوبہ خیبرپختونخوا میں 2001بلدیاتی نظام میں ترامیم کر کے صوبہ بھر میں ویلج کونسلیں قائم کی جائیں گی،ہر وولیج کونسل 2 ہزار سے 10 ہزار تک آبادی پر مشتمل ہو گی ،نیبرہوڈ کونسل 6 ہزار سے 15 ہزار آبادی پرمشتمل ہو گی ، وولیج کونسل کے 10 ممبران ہونگے جن میں سے 5 جنر ل ، دو خواتین ، ایک لیبر ،کسان ، ایک نوجوان اور ایک اقلیت کانمائندہ ہوگا،اختیاات کو حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل کرکے وولیج کو سب سے مضبوط یونٹ بنایا جائے جس میں تھانہ کمیٹی ، بنیادی مرکز صحت کے لیے گورننگ باڈی ، سکولز کے لیے پیرنٹس ٹیچر کونسل بنا کر تجاوزات کے خاتمے کے اختیارات ، ریونیوکمیٹی سمیت دیگر اہم امور چلانے کے اختیارات دیئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

یہ اہم فیصلے بلدیاتی انتخابات کے لیے قائم ورکنگ گروپ کے اسلام آباد میں چیئر مین ورکنگ گروپ و صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت اللہ خان کی زیر صدار ت خیبرپختونخوا ہاؤس میں کیے گئے ۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء جہانگیر ترین ، صوبائی وزراء یوسف ایوب خان ، وزیر تعلیم محمد عاطف خان ، وزیر زراعت شہر ام خان ترکئی ،فریدالدین ، ڈاکٹرمحمد اقبال خلیل ، ممبر صوبائی اسمبلی انیسہ زیب طاہر خیلی ، رحمت غازی ، سیکرٹری بلدیات حفظ الرحمان ،کمشنر پشاور صاحبزادہ انیس ، ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات عطاء الرحمان ، مریم بی بی اور دیگر نے شرکت کی ۔

اجلاس میں بلدیاتی سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی اور آئندہ اجلاس میں اختیارات اور ذمہ داریوں کا تعین کر کے منظوری کے لیے اتحادی جماعتوں کے مرکزی قائدین عمران خان ، سراج الحق ، آفتاب احمد خان شیر پاؤاور شہرام خان ترکئی کے ساتھ مشترکہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ جس کے بعد کابینہ کو بھیج دی جائے گی۔ اجلاس میں2001 کے بلدیاتی نظام میں ترامیم کرکے اس کے قریب تر نظام لایا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ وولیج کونسل 2 ہزار سے 10 ہزار تک آبادی مشتمل ہوگا جب کہ نائبر ہوڈ کونسل 6 ہزار سے 15 ہزار آبادی پرمشتمل ہوگا۔ وولیج کونسل 10 ممبران پر مشتمل ہوگی جس میں 5 جنر ل ، دو خواتین ، ایک لیبر ،کسان ، ایک نوجوان اور ایک اقلیت کانمائندہ ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اختیاات کو حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل کر دی جائے گااور وولیج سب سے مضبوط یونٹ ہوگا جس میں تھانہ کمیٹی ، BHU کے لیے گورننگ باڈی ، سکولز کے لیے پیرنٹس ٹیچر کونسل ، تجاوزات کے خاتمے کے اختیارات ، ریونیوکمیٹی اور دیگر اہم امور شامل ہوں گے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت اللہ خان نے کہاکہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے وولیج کونسل بااختیار اور پاور فل کونسل ہوگا۔اور مسائل کے حل کے لیے جرگہ سسٹم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نظام کے لیے ڈھانچہ تیار کر لیا گیا ہے اور 2001 کے بلدیاتی نظام کے قریب تر ہے انہوں نے کہاکہ عید کے بعد مرکزی قائدین کو بلدیاتی نظام کے ڈھانچے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیں گے اور انشاء اللہ اکتوبر کے آخر تک صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے جائیں گے ۔