ایسے افراد و ادارے قوم کا اثاثہ ہیں جو دکھی انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور انہوں نے اپنے وسائل کا ایک بڑا حصہ بیماروں خصوصاً دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے مختص کر رکھا ہے،معاشرے کو دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کا خیال رکھنا چاہیے کیونکہ ایسے افراد اپنا خود خیال نہیں رکھ سکتے ،اس کے لئے ہمیں اپنے مذہب سے راہنمائی اور ثقافتی روایات پر عمل کرتے ہوئے مشترکہ خاندانی نظام کو فروغ دینا چاہیے تاکہ ایسے مریضوں کا گھر کے دوسرے افراد خیال رکھ سکیں ،وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن کا تقریب سے خطاب

اتوار 4 اگست 2013 16:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔4اگست۔ 2013ء) وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ ایسے افراد و ادارے قوم کا اثاثہ ہیں جو دکھی انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور انہوں نے اپنے وسائل کا ایک بڑا حصہ بیماروں خصوصاً دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے مختص کر رکھا ہے،معاشرے کو دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کا خیال رکھنا چاہیے کیونکہ ایسے افراد اپنا خود خیال نہیں رکھ سکتے ،اس کے لئے ہمیں اپنے مذہب سے راہنمائی اور ثقافتی روایات پر عمل کرتے ہوئے مشترکہ خاندانی نظام کو فروغ دینا چاہیے تاکہ ایسے مریضوں کا گھر کے دوسرے افراد خیال رکھ سکیں ،حکومت کی ترجیح محکمہ تعلیم اور صحت ہیں اور ان شعبوں کے لئے حکومت نے بجٹ کا بڑا حصہ مختص کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دماغی امراض کے اداروں/ ہسپتال کے لئے ہر ممکن فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاؤنٹین ہاؤس میں خصوصی افراد کے ساتھ منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا- مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں ترقیاتی سکیمیں شروع کرنے کے لئے 17 ارب روپے کی کثیر رقم فراہم کی گئی ہے تاکہ ایسے منصوبوں کے ذریعے عوام کو علاج ومعالجہ کی معیاری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ کم وسائل رکھنے والے لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے 7ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن موجودہ مالی سال کے دوران صحت کے لیے 102ارب روپے اور تعلیم کے لیے 244ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کم وسائل رکھنے والے لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے 7ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امراض گردہ میں مبتلاغریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسسز کے لئے 30 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ ضلعی وتحصیل سطح پر بلامعاوضہ ادویات کی فراہمی کے لئے 50 کروڑ روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :