جسٹس افتخار کو سپریم کورٹ کی ڈسپنسری میں طبی امداد دی گئی ۔۔ ہاتھ میں پھٹی ہوئی فائل ، رہائش گاہ پر اسے چھیننے کی کوشش کی گئی تھی ،میرے ساتھ بدسلوکی کی گئی، اپنا دفاع خود کرونگا ،وکلاء سے گفتگو

منگل 13 مارچ 2007 15:53

جسٹس افتخار کو سپریم کورٹ کی ڈسپنسری میں طبی امداد دی گئی ۔۔ ہاتھ میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 13مارچ 2007 ء ) غیرفعال چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کو اپنے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کی حدود میں واقع ڈسپنسری میں طبی امداد دی گئی جہاں موجود ڈاکٹر کے ڈی بھٹی نے ان کا معائنہ کیا جسٹس افتخار محمد چوہدری کو چہرے پر معمولی خراشیں آئی ہیں جب کہ گرمی اور حبس کی وجہ سے ان کی طبیعت نڈھال ہوگئی اور وہ ڈی ہائی ڈریشن(جسم میں پانی کی کمی) کا شکار ہوگئے انہیں پانی اور جوسز پیش کیے گئے جسٹس افتخارمحمد چوہدری کے ہاتھ میں ایک پھٹی ہوئی فائل کے بارے میں جب استفسار کیا گیا توانہوں نے بتایا کہ ا نکی رہائش گاہ پر یہ فائل ان سے چھیننے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے اسے جان سے عزیز رکھتے ہوئے بچائے رکھا جسٹس افتخار محمد چوہدری نے وکلاء غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گھر سے پیدل آتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے بد سلوکی کی وجہ سے ان کو خراشیں آئیں انہوں نے کہا کہ میں اپنے خلاف الزامات کا خود دفاع کرونگا میرا مورال بلند ہے انہوں نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کی سماعت کے دوران چوہدری اعتزاز احسن اور سپریم کورٹ بار کے صدر منیر اے ملک کو معاونت کے لیے اندربلایا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جوڈشل کونسل کے کمرہ سماعت میں داخل نہیں ہونادیاگیا۔

متعلقہ عنوان :