بلدیاتی ادار ے محکمہ صحت ، سی اینڈ ڈبلیو اور جوڈیشری سمیت تمام محکموں سے محکمہ بلدیات کی اراضی واگذار کرانے، ضلع کے تمام علاقوں سے سرکاری املاک پر تجاوزات ختم کرنے کے لئے فوری اور سخت اقدامات کریں،خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ودیہی ترقی عنایت اللہ خا ن کی ایبٹ آباد کے تمام بلدیاتی اداروں کو ہدایت

جمعرات 22 اگست 2013 20:48

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22اگست۔ 2013ء) خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات ودیہی ترقی عنایت اللہ خان نے ایبٹ آباد کے تمام بلدیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکمہ صحت ، سی اینڈ ڈبلیو اور جوڈیشری سمیت تمام محکموں سے محکمہ بلدیات کی اراضی واگذار کرانے کے علاوہ ضلع کے تمام علاقوں سے سرکاری املاک پر تجاوزات ختم کرنے کے لئے فوری اور سخت اقدامات کریں۔

انہوں نے ڈسٹرکٹ کونسل اور میونسپل و ٹاؤن کمیٹیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ شہریوں کو پینے کے پانی،سینی ٹیشن ،صفائی اور سٹریٹ لائٹس جیسی شہری سہولتیں فراہم کرنے کے بنیادی فرض کو ہر صورت پورا کریں اور بلدیاتی اداروں کی آمدن میں خاطر خواہ اضافے کے لئے ٹیکسوں کے نظام کو بہتر بنانے کے علاوہ جنرل بس سٹینڈ ، کمرشل پلازوں اور سیاحتی مقامات کے قیام جیسے منصوبے تجویز کریں جن سے یہ ادارے مالی طور پر خود کفیل ہو سکیں اور صوبائی حکومت کی مالی معاونت کے بغیر بنیادی سہولتیں فراہم کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے خصوصی طور پر حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایبٹ آباد میں تمام سٹریٹ لائٹس کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور قدرتی ماحول کو صاف رکھنے کے لئے سبزہ زار قائم کئے جائیں۔ صوبائی وزیر نے واضح الفاظ میں خبر دار کیا کہ ان کے دفتر میں محکمہ بلدیات کے کسی افسر یا اہلکار سے تقرریوں اور تبادلوں کے لئے کوئی رشوت اور کمیشن وغیرہ ہر گز نہیں لی جائے گی لیکن اگر کسی بھی ادارے کے افسر یا اہلکار کے خلاف کسی بد عنوانی کی شکایت موصول ہوئی تو اسے ہر گز معاف نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر پر نظر رکھنے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کے پختہ عزم کو صوبائی احتساب کمیشن اور اطلاعات تک رسائی کے نئے قانون سے بھی بھر پور تقویت ملے گی۔

یہ احکامات انہوں نے جمعرات کے روز ایبٹ آباد میں ڈسٹرکٹ کونسل اور میونسپل و ٹاؤن کمیٹیوں کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کئے۔اجلاس میں جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر محبوب الہی اور ضلعی رہنماؤں عبد الرزاق عباسی و سعید احمد عباسی نے بھی شرکت کی۔عنایت اللہ خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بد قسمتی سے ماضی کے حکمرانوں کی لوٹ مار اور محکمے کے عملے کی اپنی بد عنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے باعث لوکل گورنمنٹ ایک بد نام محکمہ بن چکا ہے تا ہم صوبائی وزیر نے کہا کہ ان کی موجودگی میں اس طرح کی کوئی حرکات ہر گز قبول نہیں کی جائیں گی بلکہ صوبائی حکومت ایسا نظام وضع کر رہی ہے جس سے کوئی بھی اہلکار کسی قسم کی کرپشن نہیں کرسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سسٹم ہمیں نہ پکڑ سکے تو یہ اس کی کمزوری ہو گی لیکن اللہ کا نظام ہر گز کمزور نہیں ہے اور قومی امانتوں میں خیانت پر اللہ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گا۔ صوبائی وزیر نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ اعلی افسران کے گھروں میں کام کرنے والے عملہ صفائی کو فوراً واپس بلا کر انہیں گلیوں اور بازاروں میں صفائی پر مامور کیا جائے۔اجلاس کے دوران تمام بلدیاتی اداروں کے علاوہ ایبٹ آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان کے محاصل، ترقیاتی وغیر ترقیاتی اخراجات ،محاصل کے نئے ممکنہ ذرائع اور انہیں درپیش مسائل و مشکلات پر بھی غور کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔

وزیر بلدیات نے ایبٹ آباد میں سینی ٹیشن کے جاری منصوبے کے لئے دو کروڑ روپے میونسپل کمیٹی ایبٹ آباد کے ملازمین کی تنخواہوں کے لئے ڈیڑ ھ کروڑ اور جی ٹی روڈ سے سالڈ ویسٹ پلانٹ تک سڑک کی تعمیر کے لئے 30 لاکھ روپے کی فراہمی کا یقین دلا یا۔انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ضلع میں محکمہ بلدیات کے ریسٹ ہاؤسوں کو قلیل مدت کے لئے اجارے پر دینے ، ہر نو کے مقام پر سیاحتی منصوبہ شروع کرنے ، آمدن میں اضافہ کر کے بلدیاتی اداروں کا خسارہ پورا کرنے ، ریڑھی بانوں کو کیبن فراہم کرنے (ریڑھا بازاروں کے قیام) ، جدید سلاٹر ہاؤس کے قیام، شہر میں مختلف مقامات پر کمرشل پلازے تعمیر کرنے ، سالڈ ویسٹ پلانٹ کو فعال بنانے، ایبٹ آباد ٹاؤن شپ سے ٹھنڈیانی تک چئیر لفٹ لگانے والی کمپنی سے باقاعدہ معاہدہ کرنے اور ٹاؤن شپ میں گھروں کی تعمیر میں ناکام رہنے والے مالکان کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے سے متعلق تجاویز غور کے لئے صوبائی حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر ارسال کرنے کی ہدایت بھی کی۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ صوبے کی تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیوں کا ایک اجلاس عنقریب پشاور میں منعقد کیا جائے گا جس میں ایبٹ آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ٹاؤن شپ کے مستقبل کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔