پنجاب اسمبلی‘ رکن اسمبلی کا سوال کا غلط جواب آنے پر شدید احتجاج ‘ محکمہ صحت کیخلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کی دھمکی ، آئندہ ماہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 2400ڈاکٹرز بھرتی کرکے رورل ہیلتھ سنٹرز میں تعینات کیا جائے گا ‘ تین سال کے لئے انکی ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی عائد ہو گی‘ صوبے میں ہسپتالوں میں ادویات کی خرید پنجاب پروکیورمنٹ رول کے تحت کی جاتی ہے ‘پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر صحت طاہر خلیل سندھو کے اراکین کے سوالوں کے جوابات

جمعرات 29 اگست 2013 20:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔29اگست۔ 2013ء) پنجاب اسمبلی میں حکومتی رکن شیخ علاؤ الدین کا اپنے سوال کا غلط جواب آنے پر شدید احتجاج ‘ محکمہ صحت کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کی دھمکی دیدی جبکہ صوبائی وزیر صحت طاہر خلیل سندھو نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 2400ڈاکٹرز بھرتی کئے جائیں گے جنہیں رورل ہیلتھ سنٹرز میں تعینات کیا جائے گا اور تین سال کے لئے انکی ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی عائد ہو گی ۔

صوبے میں ہسپتالوں میں ادویات کی خرید پنجاب پروکیورمنٹ رول کے تحت کی جاتی ہے ۔ جمعرات کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے گئے اور جب وقفہ سوالات کے لئے مختص وقت ختم ہونے کا اعلان کیا گیا تو حکومتی رکن شیخ علاؤ الدین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ میرا سوال انتہائی اہم ہے لیکن اسے وقفہ سوالات کے ایجنڈے کے آخر میں رکھا گیا ہے لیکن اس سے افسوسناک بات یہ ہے کہ میرے سوال کا جواب بالکل غلط ہے اور میں مطالبہ کرتا ہوں کہ میرے سوال کو محکمہ صحت کے آئندہ کے وقفہ سوالات تک ملتوی کیا جائے ۔

(جاری ہے)

جس پر اسپیکر نے کہا کہ اب ایسا نہیں ہو سکتا کیونکہ صوبائی وزیر نے تمام سوالات کے جوابات ایوان کی میزپر رکھ دئیے ہیں جس پر مذکورہ رکن اسمبلی نے دھمکی دی کہ میں غلط جوابات دینے پر محکمے کیخلاف تحریک استحقاق لاؤں گا جبکہ صوبائی وزیر صحت طاہر خلیل سندھو نے میاں نصیر کے سوال کے جواب میں کہا کہ صوبہ بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں شوگر کے مریضوں کے لئے خاطر خواہ علاج معالجے کی سہولتیں دستیاب ہیں اور تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں شوگر کے امراض کے لئے علیحدہ ڈیپارٹمنٹ کام کررہے ہیں۔

احمد شاہ کھگہ کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ ڈرگ ایکٹ 1976ء کے تحت ادویات کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے اور ادویات کی سیل اور معیار کو کنٹرول کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور پنجاب حکومت جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے جامع پروگرام ترتیب دے چکی ہے اور صوبہ بھر میں ڈرگ انسپکٹرز کی کارکردگی کو کمپیوٹر ائزڈ کیا جائیگا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کے تمام بڑے ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ حادثات میں ادویات سمیت تمام سہولتیں مفت فراہم کی جاتی ہیں ۔