صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کو حیدرآباد میں وزیر اعلیٰ کے پروٹوکول سے نوازاگیا ، قافلے میں گاڑیوں کی تعداد تین درجن سے زائد ، وزیر صحت کی آمد سے پہلے سول ہسپتال کو سیل کرکے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تلاشی ، سول ہسپتال میں برطرف ملازمین کا احتجاج ، صوبائی وزیر کی پریس کانفرنس کمشنر ہاؤس منتقل ، تاخیر پر صحافیوں کا پریس کانفرنس کا بائیکاٹ

جمعہ 30 اگست 2013 21:16

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30اگست۔ 2013ء) صوبائی وزیر صحت و بلدیات سید اویس مظفر ٹپی کو حیدرآباد میں وزیر اعلیٰ والا پروٹوکول دیا گیا، صوبائی وزیر کے کانوائے میں گاڑیوں کی تعداد تین درجن سے زائد تھی، وزیر صحت کی آمد سے پہلے سول ہسپتال کو سیل کرکے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مکمل تلاشی لی، سول ہسپتال میں برطرف ملازمین کے احتجاج کے باعث صوبائی وزیر کی پریس کانفرنس ایم ایس آفس کے بجائے کمشنر ہاؤس منتقل کردی گئی، تاخیر پر صحافیوں نے پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا، تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سید اویس مظفر نے جمعہ کے روز سول ہسپتال کے دورے کے لئے حیدرآباد پہنچے جہاں انہیں وزیر اعلیٰ والا پروٹول دیا گیا، صوبائی وزیر کی آمد سے سول ہسپتال کی قسمت جاگ اٹھی، تمام وارڈوں کی مکمل صفائی کی گئی جبکہ سیکیورٹی کے انتظامات اتنے سخت تھے کہ پولیس نے ہسپتال میں مریضوں کے تیمارداروں کو وارڈز سے باہر نکال دیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ہسپتال کی مکمل تلاشی لی، سول ہسپتال میں برطرف کئے گئے عارضی ملازمین نے صوبائی وزیر کی آمد کے موقع پر احتجاج کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو زدوکوب کیا، شیڈول کے مطابق سید اویس مظفر کو سول ہسپتال کے ایم ایس آفس میں میڈیا سے گفتگو کرنا تھی لیکن ملازمین کے احتجاج کے خوف سے ان کی پریس کانفرنس کمشنر ہاوٴس منتقل کردی گئی لیکن کمشنر ہاوٴس میں بھی غیر ضروری تاخیر پر صحافیوں نے سید اویس مظفر کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا، صوبائی وزیر سید اویس مظفر کی حیدرآباد آمد کے موقع پر ان کے پروٹوکول میں گاڑیوں کی تعداد تین درجن سے زائد تھیں اور ان کا پروٹوکول دیکھ کر ہر کوئی یہ سمجھ رہا تھا کہ شائد وزیر اعلی سندھ حیدرآباد آئے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :