عازمین حج کو گردن توڑ بخار اور انفلوئنزا سے بچاوٴ کے ٹیکے لگا نے کا عمل شروع ، یکم اکتوبرتک جاری رہے گا

منگل 3 ستمبر 2013 14:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 3ستمبر 2013ء) حاجی کیمپوں میں عازمین حج کو گردن توڑ بخار اور انفلوئنزا سے بچاوٴ کے ٹیکے منگل سے لگانا شروع کر دیئے گئے یہ سلسلہ یکم اکتوبر کو آخری حج پرواز کی روانگی تک جاری رہے گا ۔ وزارت مذہبی امو ر کے حکام نے حج سفر کی تفصیلات سے متعلق بتایا کہ عازمین حج کو 30کلو گرام سے زیادہ سامان ہمراہ لے جانے کی اجازت نہیں- ان کاسفری بیگ ائر لائن کے مقرر کردہ سائز کے مطابق ہونا چاہئے جس کی اونچائی 21.7انچ‘ لمبائی 15انچ اور چوڑائی 8.7انچ سے زیادہ نہ ہو۔

دستی بیگ کا وزن بھی 7کلو گرام سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔حاجی اپنے سامان پر شناختی لیبل لگائیں جو باہر کی جانب اچھی طرح چسپاں ہو۔ سامان پر حاجی کا نام‘ پاکستان میں ایڈریس ‘ پاسپورٹ نمبر‘ ہوائی کمپنی ‘ شہریت ‘ مکہ مکرمہ میں رہائشی عمارت کا نمبر‘ مکتب نمبر اور فلائٹ نمبر واضح طور پر درج ہونا چاہئے ۔

(جاری ہے)

سعودی حکومت کی ہدایت کے مطابق تمام حاجی کنکریاں مارنے کے لئے اکیلے اکیلے جانے کی بجائے گروپوں کی شکل میں جمرات جائیں گے۔

حاجی جمرات اور حرم شریف میں جاتے وقت ہر گز اپنے ہمراہ کوئی سامان نہ لے جائیں ۔ خواتین عازمین حج کے لئے سعودی عرب میں قیام کے دوران \'عبایا\'پہننا ضروری ہے ۔ اس لئے سب خواتین ترجیحا ً کالے رنگ کے کم ازکم دو\'عبایا\' اپنے ہمراہ ضرور لے کر جائیں ۔ شناخت کے لئے \'عبایا\'کی پشت پر پاکستانی پرچم کا سٹیکر لگایا جائے ۔ تمام مرد حاجیوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے احرام پر پاکستانی پرچم کا سٹیکر لگوائیں۔ تمام حاجی سعودی عرب میں قیام کے دوران اپنے شناختی لاکٹ ہر وقت پہن کر رکھیں۔حکام نے بتایا کہ حاجی کیمپ میں عازمین حج کو حفاظتی ٹیکے لگانے سمیت دیگر انتظامی امور کی نگرانی حج کمیٹی کرے گی۔

متعلقہ عنوان :