سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب تقرری کیس کی سماعت (کل) تک ملتوی کردی،اگر وفاقی محتسب کی تقرری کا معاملہ اتنا سادہ ہوتا تو اب تک ختم ہو چکا ہوتا،سیکرٹریوں کا لکھا کوئی صحیفہ نہیں ہوتاعدالت ،امریکہ میں تشخیص سے پتہ چلا مجھے کینسر ہے ،ڈاکٹروں نے آنے سے منع کیا تھا ،عدالت کے سامنے پیش ہوکر اپنا موقف بتانے کے لیے پاکستان واپس آیا ہوں،وفاقی محتسب سلمان فاروقی کا عدالت میں بیان

منگل 3 ستمبر 2013 22:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3ستمبر۔ 2013ء) سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب تقرری کیس کی سماعت (کل) بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وفاقی محتسب کی تقرری کا معاملہ اتنا سادہ ہوتا تو اب تک ختم ہو چکا ہوتا،وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے خود پیش ہو کر بتایا کہ امریکہ میں تشخیص سے پتہ چلا ہے کہ مجھے کینسر ہے ،ڈاکٹروں نے آنے سے منع کیا تھا لیکن عدالت کے سامنے پیش ہوکر اپنا موقف بتانے کے لیے واپس آیا ہوں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل3رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی تو سلمان فاروقی نے کہا کہ میری بیوی کی طبیعت خراب تھی امریکہ میں علاج و معالجہ ہو رہا ہے۔ میرا اپنا سٹی سکین ہوا ہے اور کینسرکی تشخیص ہوئی ہے جو آخری سٹیج پر ہے۔

(جاری ہے)

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ پر ایمان پختہ رکھیں۔

سلمان فاروقی کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ نگران حکومت کے پاس تقرریوں کا مینڈیٹ نہیں تھا۔الزام یہ نہیں کہ حلف برداری غلط ہوئی ہے۔ وزارت قانون کی رپورٹ میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں۔ سلمان فاروقی کی تقرری میں کوئی شک و شبہ نہیں ہو نا چاہیے۔ قانون میں دیئے گئے طریقہ کار کو اپنایا گیا۔ اس موقع پر جسٹس ایس خواجہ نے کہا کہ آپ کے نزدیک کوئی شک و شبہ نہیں ہو گا۔ عدالت نے حقائق کو حکم ناموں کا حصہ بنایا ہے آپ حکم نامہ پڑھ لیں۔ سیکرٹریوں کا لکھا کوئی صحیفہ نہیں ہوتا۔ عدالت سے وسیم سجاد نے استدعا کی کہ وہ بہت زیادہ دیر بڑھاپے کے باعث دلائل نہیں دے سکتے۔ عدالت نے مزید سماعت (کل) تک کے لیے ملتوی کر دی۔