قاضی حسین احمد سمیت درجنوں سیاسی رہنما و سینکڑوں کارکن گرفتار۔۔راجہ ظفر الحق ، میمونہ ہاشمی اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا گیا۔۔امین فہیم کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا قافلہ سپریم کورٹ بلڈنگ تک پہنچنے میں کامیاب ، اسلام آباد کے مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں، لاٹھی چارج ، آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے، درجنوں افراد زخمی۔۔گرفتاری سے بچنے کے لئے قاضی حسین احمد کی مزاحمت، چشمے گر کر ٹوٹ گئے، راولپنڈی اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی، ہیلی کاپٹروں سے فضائی نگرانی، اسلام آباد کے تمام داخلی و خارجی راستے سیل
جمعہ 16 مارچ 2007 15:03
(جاری ہے)
مجلس عمل کے اراکین ، مظاہرین او روکلاء کی کثیر تعداد نے نماز جمعہ شاہراہ دستور پر ادا کی جس کی امامت قاضی حسین احمد نے کی۔
جونہی نماز جمعہ ختم ہوئی تو پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے قاضی حسین احمد اور حافظ حسین احمد کو حراست میں لے لیا اور سپریم کورٹ جانے سے روک دیا۔ اس موقع پر متعدد کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ گرفتاری کے موقع پر قاضی حسین احمد کے چشمے زمین پر گر کر ٹوٹ گئے۔ اس موقع پر مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی جس پر پولیس اہلکاروں نے ا ن پر بے دریغ لاٹھی چارج شروع کر دیا۔ ادہر پیپلز پارٹی کا قافلہ اے آر ڈی کے چیئرمین مخدوم امین فہیم کی قیادت میں سپریم کورٹ بلڈنگ کے سامنے پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔ قافلے میں رہنماؤں جہانگیر بدر ، راجہ پرویز اشرف ، سینیٹر انور بیگ ، رضا ربانی ، صفدر عباسی ، ناہید خان اور سینکڑوں کارکن شریک تھے۔ پی پی پی کا قافلہ پی پی پی سیکرٹریٹ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد جنگل کے سامنے سپریم کورٹ اور فیڈرل کونسل کے مشترکہ بلڈنگ تک جانے میں کامیاب ہو گیا۔ ادر پارلیمنٹ لاجز کے سامنے مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین ظفر الحق او رمیمونہ ہاشمی سمیت دیگر رہنماؤں کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا گیا اور ان کے جلوس پر شدید لاٹھی چارج کیا گیا۔ اس موقع پر درجنوں مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی جس پر پولیس نے ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ لاٹھی چارجج سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ ادہر راولپنڈی سے بھی سینکڑوں کی تعداد میں وکلاء او رمظاہرین رکاوٹوں کو توڑ کر سپریم کورٹ کے سامنے پہنچ گئے۔ راولپنڈی سے آنے والے لوگوں کو روکنے کیلئے فیض آباد ، زیرو پوائنٹ اور آبپارہ میں ناکے لگائے گئے تھے جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ فیض آباد پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ زیرو پوائنٹ اور آبپارہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین کو روکنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی بھر میں سیکیورٹی الرٹ رہی اور وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی راستوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا۔ سیکیورٹی کی نگرانی کیلئے ہیلی کاپٹر بھی فضاء میں نگرانی کرتے رہے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ
-
وزیر اعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہے‘ سعد رفیق
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ، امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کا تقریب سے خطاب
-
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو مزید7روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
-
شکار پور ، قبائلی تنازعے پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2خواتین سمیت3افراد جاں بحق
-
یہ تاثر غلط ہے کہ نواز شریف کا وزیراعظم بننے کا راستہ شہباز نے روکا ،سینیٹر عرفان صدیقی
-
پاکستان خطے میں ہمارااہم شراکت دار ہے ،تعاون مزید مضبوط کرینگے ،امریکہ
-
بھارت: بی جے پی کے اکلوتے مسلم اُمیدوار کون ہیں؟
-
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی یونیفارم پہننا خلافِ قانون ہے،بیرسٹر سیف
-
مریم نواز کا پولیس یونیفارم پہننا معاملہ،اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب
-
گھیراوٴ جلاوٴ اور مار دھاڑ کی گندی سیاست نہیں چل سکتی ہے، سعدرفیق
-
سٹاک مارکیٹ کی تیزی معاشی استحکام کی علامت ہیں،محمد اورنگزیب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.