سندھ اسمبلی نے جمعرات کو سندھ مینٹل ہیلتھ (ذہنی صحت کا) بل 2013اتفاق رائے سے منظور کرلیا،بل کے تحت ذہنی امراض کا شکار افراد کے علاج ، دیکھ بھال سے متعلق امور کو ضابطے میں لایا گیا ہے،جائیدادوں کو بھی قانونی تحفظ فراہم

جمعرات 19 ستمبر 2013 21:03

کراچی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19ستمبر۔2013ء) سندھ اسمبلی نے جمعرات کو سندھ مینٹل ہیلتھ (ذہنی صحت کا) بل 2013اتفاق رائے سے منظور کرلیا ،جس کے تحت ذہنی امراض کا شکار افراد کے علاج اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق امور کو ضابطے میں لایا گیا ہے اور ان کی جائیدادوں کوبھی قانونی تحفظ فراہم کیا گیاہے ۔ اس بل میں ذہنی امراض کے شکار یا ذہنی طور پر مفلوج افراد کے حقوق کو بھی تحفظ دیا گیا ہے ۔

مذکورہ بل کے تحت حکومت ” سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی “ تشکیل دے گی ،جس کا ایک چیئرمین ہوگا اور زیادہ سے زیادہ 4ارکان ہوں گے ۔ارکان میں سندھ ہائی کورٹ کا ایک ریٹائرڈ جج ،سیکرٹری محکمہ صحت یا اسپیشل سیکرٹری (پبلک ہیلتھ) محکمہ صحت ،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سندھ ،ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیکنیکل یا پبلک ہیلتھ) محکمہ صحت ،حکومت کے نامزد کردہ تدریشی اسپتالوں کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ ،چھ ممتاز ماہرین نفسیات یا امراض دماغ (جن کا کم از کم تجربہ دس سال ہو)، محکمہ خواتین کی ترقی سے ایک خاتون نمائندہ اور ڈپٹی سیکرٹری (ٹیکنیکل یا پبلک ہیلتھ) محکمہ صحت شامل ہوں گے ۔

(جاری ہے)

یہ اتھارٹی ذہنی صحت کے فروغ اور ذہنی معذوری کے تدارک سے متعلق امور پر حکومت کو مشاورت فراہم کرے گی ۔مریضوں کے علاج اور دیکھ بھال کے لیے نئے معیارات مقرر کرے گی ۔یہ اتھارٹی سرکاری گزٹ نوٹی فکیشن کے ذریعہ ضوابط بھی وضع کرسکے گی ۔

متعلقہ عنوان :