وزیر اعظم کا طلباء و طالبات اور بے روز گار نو جوانوں کیلئے فوری طورپرچھ پروگرام شروع کر نے کااعلان ،پاکستان کو خودداری، خوشحالی اور خود مختاری کی منزل مراد تک پہنچانے کیلئے نوجوان ہی ہر اول دستہ بنیں گے ، نواز شریف ،اعلان کر د ہ چھ سکیموں کے تحت کمزور مالی طبقات کو بلا سود قرض فراہم کیا جائیگا ، اڑھائی افراد مستفید ہونگے ، اپنا کاروبار شروع کر نے کیلئے پانچ سے 20لاکھ تک قرض ملے گا ، 50فیصد قرضے خواتین کے لیے مختص ہوں گے، 16سالہ تعلیمی ڈگری کے حامل پچاس ہزار نوجوانوں کو عملی تربیت کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ،ایک سال کیلئے دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا ، بے روز گار نو جوانوں کوچھ ماہ میں ہنر اور فنون کی تربیت دیکر روز گار کے قابل بنایا جائیگا،سفارشی بھرتیوں نے میرٹ کی دھجیاں بکھیر دیں ، ہر سال 500 ارب روپے تباہ حال حکومتی اداروں کاخسارہ پورا کرنے کیلئے دینا پڑتے ہیں ، وزیر اعظم نواز شریف کا قوم سے خطاب

ہفتہ 21 ستمبر 2013 21:36

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21ستمبر۔2013ء) وزیر اعظم نواز شریف نے نوجوانوں ، طلباء و طالبات اور بے روز گار نو جوانوں کیلئے فوری طورپرچھ پروگرام شروع کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو خودداری، خوشحالی اور خود مختاری کی منزل مراد تک پہنچانے کیلئے نوجوان ہی ہر اول دستہ بنیں گے ، کوئی باصلاحیت نوجوان اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا ،سیاسی مفادات کیلئے ضرورت سے کئی گنازیادہ بھرتیاں کر لی گئیں ،سفارشی بھرتیوں نے میرٹ کی دھجیاں بکھیر دیں ، ہر سال 500 ارب روپے تباہ حال حکومتی اداروں کاخسارہ پورا کرنے کیلئے دینا پڑتے ہیں ، اعلان کر د ہ چھ پروگراموں کی پہلی سکیم کے تحت کمزور مالی طبقات کو بلا سود قرض فراہم کیا جائیگا ، اڑھائی افراد مستفید ہونگے ، دوسری سکیم اپنا کاروبار شروع کر نے کیلئے پانچ سے 20لاکھ تک قرض کی فراہمی پر مبنی ہوگی ، 50فیصد قرضے خواتین کے لیے مختص ہوں گے ، تیسری سکیم کے تحت منظور شدہ تعلیمی اداروں سے 16سالہ تعلیمی ڈگری کے حامل نوجوانوں کو عملی تربیت کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ،ایک سال کیلئے دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا ، 50ہزار گریجویٹس استفادہ کر سکیں گے ،چوتھی سکیم کے تحت بے روز گار نو جوانوں کو ہنر اور فنون کی تربیت دیکر روز گار کے قابل بنایا جائیگا ، آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کر نے والے طلباء و طالبات مستفید ہو سکیں گے ، چھ ماہ کیلئے پانچ ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا ،پانچویں سکیم کے تحت پسماندہ علاقوں کے طلبہ و طالبات کو تعلیم کی تکمیل کیلئے فیس کی رقم حکومت دیگی ،30ہزار طلبہ و طالبات کی اوسطاً 40ہزار روپے سالانہ فیس ادا کی جائیگی ، پنجاب حکومت کی طرز پر وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ سکیم موجودہ پروگرام کی چھٹی سکیم ہوگی جس کے تحت رواں سال ایک لاکھ طلبہ وطالبات کو لیپ ٹاپس فراہم کئے جائیں گے ، تمامسکیموں کااطلاق چاروں صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر ہوگا ، قرضے ابتدائی طورپر نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک کے ذریعے دیئے جائیں گے ،تمام سکیں پیر کو خصوصی ویب سائٹ پر لوڈ کر دی جائیگی ، عوام وزیر اعظم کے دفتر کو”وزیر اعظم آفس اسلام آباد‘، کے پتے پر تحریری طور پر تجاویز دے سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو ٹی وی اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ آج میں کسی تقریر کیلئے نہیں ، انتہائی اختصار کے ساتھ چند ایسے اقدامات کا اعلان کرنے حاضر ہوا ہوں جن کا ہم نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا۔ میں اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی ان کا تذکرہ کرتا رہا ہوں۔ آج وعدوں کی تکمیل کاسفر شروع کیا جارہا ہے ۔ یہ اس سفر کا پہلا قدم ہے ۔

انشااللہ وقت کے ساتھ ساتھ نہ صرف ان اقدامات کا دائرہ وسیع ہوتا چلا جا ئے گا بلکہ زیادہ سے زیادہ وسائل کا رخ اس مقدس مشن کی طرف موڑا جاتا رہے گا۔میرے نزدیک یہ ایک مقدس مشن ہے وزیر اعظم نے کہاکہ آپ کی حکومت ، اس امر کا پختہ عزم رکھتی ہے کہ پاکستان جلد سے جلد اپنی مشکلات پر قابو پائے پاکستان کی معیشت اتنی مضبوط ہوجائے کہ ہمیں قرضوں اوربیرونی امداد کی حاجت نہ رہے۔

اربوں روپے کی وہ رقم بچائی جاسکے جو خسارے میں چلنے والے حکومتی اداروں کی نذر ہورہی ہے اس بچائی گئی رقم کو عوام کی فلاح وبہبود ،نوجوانوں کے لیے تعلیم و تربیت اور روز گار کے نئے مواقع کے لیے وقف کر دیا جائے ۔ جیساکہ میں نے پہلے بھی بتایا تھا ، ہمیں ہر سال 500 ارب روپے تباہ حال حکومتی اداروں کاخسارہ پورا کرنے کے لیے دینا پڑتے ہیں ۔یہ 500ارب روپے حکومت کودستیاب ہوں تو معاشرے کے پسماندہ طبقات اور نوجوانوں کے شانداز مستقبل کے لیے ایسے تاریخ ساز اقدامات کیے جاسکتے ہیں جوعظیم سماجی اور معاشی انقلاب لے آئیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ وسائل کی کمی اور بے پناہ معاشی مشکلات کے باوجود ہم اپنے منشور اورانتخابی وعدوں کے مطابق ایسے پروگراموں کا آغاز کر رہے ہیں جو مالی طورپر کمزور طبقات اور نوجوانوں کے لیے امکانات کے نئے دروازے کھولیں گے۔ ان پروگرامو ں کا مرکزی خیال یہ ہے کہ نوجوانوں کے لیے خود انحصاری اور خود روزگاری کے مواقع پیدا کیے جائیں ۔ آپ جانتے ہیں دنیا بھر میں سرکاری ملازمتوں کادائرہ مسلسل سکڑ رہاہے۔

پاکستان میں بھی سرکاری نوکریوں کی گنجائش آبادی کے تناسب سے کم ہو رہی ہے ، حکومتی بندوبست میں چلنے والے اداروں کے کھوکھلے ہوجانے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ سیاسی مفادات کے لیے ضرورت سے کئی گنازیادہ بھرتیاں کر لی گئیں۔ سفارشی بھرتیوں نے میرٹ کی دھجیاں بکھیر دیں ۔اب یہ ادارے ان بھرتیوں کے بوجھ تلے ملبے کا ڈھیر ہوچکے ہیں ۔ پی آئی اے سٹیل ملز اور ریلوے جیسے اداروں کی مثالیں آپ کے سامنے ہیں۔

یہی وہ ادارے ہیں جہاں 500ارب روپے خسارہ پورا کرنے کیلئے دیئے جارہے ہیں ۔ قوم و ملک کے مفاد کا تقاضا ہے کہ جہاں پرائیویٹ سیکٹر مضبوط ہو وہاں عوام بالخصوص نوجوانوں کو خود اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے مواقع دیئے جائیں تاکہ وہ نوکریوں کیلئے بھٹکنے کے بجائے خود اپنی اور اپنے خاندان کی کفالت کاسامان کرسکیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ یہی وہ وعدے ہیں جو ہم نے اپنی الیکشن مہم کے دوران کئے تھے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ ایسا نظام ہو کہ آپ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں ، خود بھی کمائیں اور دوسروں کی بھی مدد کریں انہی مقاصد کو پیش نظررکھتے ہوئے، حکومت نے فوری طورپرچھ پروگرام شروع کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں مختصر اً آپ کو ان اسکیموں سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔وزیر اعظم نے بتایا کہ پہلی اسکیم بلا سود قرضوں کی ہے جو کمزور مالی طبقات کے افراد کے لیے مخصوص ہو گی اس اسکیم کیلئے موجودہ مالی سال میں ساڑھے تین ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اس سے اڑھائی لاکھ افراد مستفید ہو سکیں گے ان قرضوں پر کوئی سود نہیں لیا جائے گادوسری اسکیم چھوٹے کاروباری قرضوں کی ہے۔ یہ سکیم بے روزگار بالخصوص پڑھے لکھے نوجوانوں کیلئے مخصوص ہوگی جو اپنا کاروبار شروع کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ 50فیصد قرضے خواتین کے لیے مختص ہوں گے۔ 5لاکھ سے 20لاکھ روپے کے قرضے ہنر مند افراد کو ملیں گے جو اپنا ذاتی کاروبار مثلاً ورکشاپ یا زراعت سے وابستہ کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں اس قرضے پر مارک اپ کی رعایتی شرح صرف 8فیصد ہوگی۔

باقی حکومت خود ادا کرے گی۔ ابتدائی طور پر یہ قرضے نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک کے ذریعے دیئے جائیں گے۔ اس سکیم کے لیے پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے تربیتی سکیم وہ تیسرا پروگرام ہے جو حکومت شروع کر رہی ہے اس پروگرام کے تحت منظور شدہ تعلیمی اداروں سے 16سالہ تعلیمی ڈگری کے حامل نوجوانوں کو عملی تربیت کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔

تاکہ اندرون یا بیرون ملک روز گار کی تلاش میں انہیں آسانی ہو۔ اللہ کرے کہ کسی کو روز گار کے لئے ملک سے باہر نہ جانا پڑے اور سب کو روز گار ملک میں ہی میسر ہو۔ جاب کے دور ان ٹریننگ اور نوجوانوں کو ایک سال کے لیے دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا۔ اس سکیم کے لیے چار ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اوراس سے 50ہزار گریجویٹس استفادہ کر سکیں گے۔نوجوانوں کی ہنر مندی سکیم اس سکیم کا مقصد بے روز گار نوجوانوں کو ایسے ہنر اور فنون کی تربیت دینا ہے جن کے ذریعے وہ باعزت طریقے سے روزی کما سکیں 25سال تک کی عمر کے ایسے تمام نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے جنہوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔

ان نوجوانوں کو 6ماہ کے لیے فیس اور وظیفہ کی مد میں 5ہزار روپے ماہانہ دیا جائے گا۔ تربیتی اداروں کی فیس حکومت خود ادا کرے گی۔80کروڑ روپیہ اس پروگرام کی مد میں رکھا گیا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ پانچویں سکیم پسماندہ علاقوں کے طلبہ و طالبات کے لیے حکومت کی طرف سے فیس کی ادائیگی ہے ۔حکومت نے طے کیا ہے کہ کوئی باصلاحیت نوجوان صرف اس لیے اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہنا چاہیے کہ اس کے والدین فیس کی ادائیگی کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

ایم اے، ایم ایس سی یا اس سے بالاتر سطح کی تعلیم حاصل کرنے والے ان جوانوں کی فیس حکومت خود ادا کرے گی۔ اس سکیم کے لیے ایک ارب بیس کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جس سے 30ہزار طلبہ و طالبات کی اوسطاً 40ہزار روپے سالانہ فیس ادا کی جائے گی ۔وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ سکیم شروع کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ دور کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کادورکہا جاتا ہے اس عہد میں کمپیوٹر کے بغیر معیاری تعلیم و تحقیق کی منزلیں طے نہیں کی جاسکتیں۔

دنیا بھر کے علمی خزانوں تک رسائی کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی بنیادی زینہ ہے ۔ حکومت پنجاب نے آئی ٹی کی اہمیت کے پیش نظر صوبے میں لیپ ٹاپ سکیم کی فراہمی کا آغاز سب سے پہلے کیا تھا وفاقی حکومت نے ملک بھر کے لیے اس سکیم کے اجراء کافیصلہ کیا ہے جس سے اس سال ایک لاکھ طلبہ وطالبات کو لیپ ٹاپس فراہم کیے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے چار ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ فاقی کابینہ ان تمام سکیموں کے بنیادی خدوخال کی منظوری دے چکی ہے ۔ ان سکیموں پر عمل درآمد کے تمام انتظامات بھی مکمل ہیں تاہم میری خواہش ہے کہ ان سکیموں کو مزید موثر ،شفاف اور سوفیصد میرٹ کے مطابق بنانے کے لیے آپ کی تجاویز سے رہنمائی لی جائے۔ یہ تمام سکیمیں پیر23ستمبر سے ایک خصوصی ویب سائٹ www.pmo.gov.pk پر لوڈ کی جارہی ہیں ۔

آپ اس ویب سائٹ پر اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک موبائل نمبر 80028بھی مختص کیا گیا ہے جس پر آپ اپنی رائے SMSکرسکتے ہیں ۔ اخبارات اور ٹی وی میں بھی تمام اسکیموں کی تفصیلات دی جا رہی ہیں۔ آپ وزیر اعظم کے دفتر کو”وزیر اعظم آفس اسلام آباد‘، کے پتے پر تحریری طور پر بھی تجاویز دے سکتے ہیں تجاویز کے حصول کا سلسلہ دس روز جاری رہے گاوزیر اعظم نے کہاکہ میں اس وقت تک مطمئن نہیں ہونگا جب تک آپ کی تجاویز مل نہیں جاتیں۔

ان تجاویز کی روشنی میں تمام اسکیموں کو حتمی شکل دے کر، فوری طور پر ان کا آغاز کردیا جائے گا۔ان اسکیموں کے لیے حکومت نے اس سال20ارب روپے مختص کئے ہیں۔ مجھے احساس ہے کہ یہ کوئی اتنی بڑی رقم نہیں لیکن آپ جانتے ہیں کہ ملک کتنے سنگین اقتصادی مسائل سے دوچار ہے۔ ہم نے بجلی کے مسئلے کو حل کرنا ہے ہمارے سامنے معیشت کے مسائل ہیں ہم سڑکیں ، موٹرویز ، ہسپتال اور انڈسٹری لگانا چاہتے ہیں جس کیلئے بہت رقم چاہیے تاکہ ہم ان سکیموں کو مکمل کرسکیں ۔

جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں ،500ارب روپے ہر سال اندھے کنوئیں میں جھونکنے پڑتے ہیں۔ وقت آئے گا کہ ٹیکس گزاروں کی یہ قیمتی آمدنی زیادہ با مقصد اور تعمیری کاموں کے لیے وقف کی جا سکے گی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے سالوں میں آپ کی فلاح و بہبود کے لیے شروع کی گئی سکیموں کے لیے اس سے کہیں زیادہ وسائل فراہم کئے جا سکیں گے۔وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ان سکیموں کااطلاق چاروں صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر ہوگا ان سکیموں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کمر ہمت باندھیے مجھے پورا یقین ہے کہ پاکستان کو خودداری، خوش حالی اور خود مختاری کی منزل مراد تک پہنچانے کے لیے خوددار، خودمختار اور خوش حال نوجوان ہی ہر اول دستہ بنیں گے۔

اللہ کے بھروسے پر، اپنی تقدیر بدلنے کا عزم لے کر اٹھیے۔انشا اللہ وطن عزیز کے عظیم الشان مستقبل کا سورج ، آپ ہی کی تقدیر کے افق سے طلوع ہوگا۔