افواج پاکستان کے قتل عام میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ،سید آفتاب عظیم بخاری، اب دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ان کے خلاف سخت ایکشن ہی ملک و ملت کی سلامتی و بقاء کا واحد راستہ ہے‘ مرکزی صدر انجمن طلبا اسلام

پیر 23 ستمبر 2013 13:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 23ستمبر 2013ء) دہشت گردوں کو مذاکرات کی بار بار دعوت کا عبرتناک انجام پوری قوم دیکھ چکی ہے ۔اب مذاکرات نہیں ان کے خلاف سخت ایکشن ہی ملک و ملت کی سلامتی و بقاء کا واحد راستہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانجمن طلبا اسلام کے مرکزی صدر سید آفتاب عظیم بخاری نے پشاور میں چرچ حملے میں جاح بحق کئی معصوم بے گناہ افراد اور افواج پاکستان پر پے درپے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو مذاکرات کی دعوت سے ان کے اور ان کے حمایتیوں کے حوصلے بلند ہوگئے ۔

آج ان کے حمایتی کہہ رہے ہیں کہ طالبان فوج پر حملوں سے اس وقت تک باز نہیں آئیں گے جب تک دہشت گردوں کے مطالبات مان نہیں لئے جاتے ۔ایسی مذہبی و سیاسی تنظیموں کی ملک و ملت کے ساتھ وفا سوالیہ نشان ہے ۔

(جاری ہے)

چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کا بیان قابل تحسین ہے کہ دہشت گردوں کی کوئی بات نہیں مانی جا سکتی ۔ ملک و ملت کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے ، عوام اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں جو عناصر ملک و ملت کی رٹ کو چیلنج اور پاکستان کا امیج پوری دنیا میں تباہ کرنا چاہتے ہیں وہ کسی بھول کا شکار نہ رہیں آج دہشت گردی کے خلاف پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے ۔

سانحہ اپردیر کی ذمہ داری قبول کرنے والوں اور ان کے حمایتیوں کو کٹہرے میں لا کر ان کا احتساب کیا جائے ۔انجمن طلبا اسلام ملک و ملت کے لئے جانوں کے نذرانے دینے والوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔وطن کے دفاع کے لئے حکومت کولچک اور رعایت کی پالیسی ترک کرنا ہوگی اور قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو عوام کی عدالت میں لانا ہوگا۔اے پی سی کے بعدگرجنوں بے گناہ افراد اور بچوں کی شہادت اور ایک میجر جنرل سمیت اعلیٰ فوجی افسران کی شہادت سے حکمرانوں کو عبر ت حاصل کرنی چاہیے ۔ دہشت گرد مذاکرات کی آڑ میں اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں جو پوری قوم کو کسی صورت قابل قبول نہیں ۔