حکومت پٹرولیم مصنوعات ،ٹیکسوں کی مد میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانے کی بجائے طاقتور طبقات سے قوم کا پیسہ وصول کرے‘ سید وسیم اختر ، روپے کی بے قدری آئی ایم ایف سے معاہدوں کا نتیجہ ہے‘ڈالر کی قیمت کو2008-9کی سطح پر لاکر ادائیگیوں کا توازن برقرار رکھاجائے‘ جماعت اسلامی

جمعرات 26 ستمبر 2013 15:46

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 26ستمبر 2013ء) پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی تین ماہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے‘عوام میں بے چینی کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے،قرضوں کی ادائیگی کے لئے سود پر مزید قرضے لیے جارہے ہیں‘مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے جبکہ ڈالرکی قیمت میں سو دنوں میں 9روپے اضافہ ہواہے جوکہ حکمرانوں کی کارکردگی کامنہ بولتا ثبوت ہے‘ روپے کی بے قدری آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں اور اس کے سامنے کشکول پھیلانے کانتیجہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈالر مہنگا ہونے سے پٹرول کی درآمدکم ہوچکی ہے جس کے باعث لوڈ شیڈنگ کادورانیہ بھی بڑھ گیا ہے۔ملک میں حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث مالی بحران دن بدن سنگین ہوتا چلاجارہا ہے۔

(جاری ہے)

اقتصادی ماہرین خطرے کی گھنٹیاں بجارہے ہیں۔بحرانی کیفیت نے ہر شخص کو متاثر کیا ہے۔توانائی کے بحران اور امن و امان کی خراب صورتحال سے صنعتکار پریشان ہیں۔

رہی سہی کسر روپے کی گراوٹ نے پوری کردی ہے۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہاکہ حکومت روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کوروکنے کے لئے گورنر سٹیٹ بنک کی جانب سے نوٹس لینے کا بیان کافی نہیں۔سخت حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ ڈالر کی قیمت دوبارہ 2008-9کی سطح پر آجائے اور بیرونی ادائیگیوں کاتوازن برقرار رہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان وسائل سے مالامال ملک ہے مگر بدقسمتی سے نہ کبھی حکمران اور نہ ہی کبھی بیوروکریسی ایسی ملی ہے جو حقیقی معنوں میں اس کو خوشحال بنانا چاہتی ہو۔جن ممالک نے اپنی کرنسی کو فروغ دیا آج ان کا دنیا میں ایک مقام ہے۔ایسا لگتا ہے کہ حکمران روپے کی بجائے ڈالر کو مضبوط کررہے ہیں جس کانقصان پوری قوم برداشت کررہی ہے۔صرف چند ماہ میں ہی ہماری ملکی معیشت دیوالیہ پن کی حدوں کو چھورہی ہے۔حکومت پاکستان پٹرولیم مصنوعات اور ٹیکسوں کی مد میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانے کی بجائے طاقتور طبقات سے قوم کا پیسہ وصول کرے۔