زلزلہ متاثرین کیلئے ادویات کی قلت، امراض پھوٹ پڑے

اتوار 29 ستمبر 2013 19:07

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر۔2013ء) بلوچستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے ملبے سے متاثرین کو نکالنے کا کام اور امدادی سرگرمیا ں جاری ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں خورات اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔ بلوچستان میں جگہ جگہ زلزلے کی تباہ کاریوں کے آثار نمایاں ہیں۔ نہ کوئی بستی بچی، نہ چھونپڑی۔ زندگی بھر تنکا تنکا جوڑ کر جو آشیانہ بنایا وہ پل بھر میں بکھر گیا۔

اب سر ڈھانپنے کو چھت ہے نہ کھانے کو کچھ۔ پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں۔ گرمی اس قدر ہے کہ کہیں سکون نہیں۔

(جاری ہے)

حالات سے تنگ متاثرین امداد کے لئے اب حکومت کی طرف دیکھ رہے تھے کہ ہفتے کو اُن پر ایک اور قیامت ٹوٹ پڑی۔ لوگ ابھی پہلے زلزلے سے سنبھل نہ پائے تھے کہ ہفتے کو دوسرے زلزلے نے پھر لوگوں کی نیندیں اڑا دیں۔ آواران، مشکے، نوک جو اور خضدار میں 7.2 شدت کے جھٹکوں نے بچے کھچے مکانات بھی ملیا میٹ کر دیئے۔

19 افراد قدرتی آفت کا شکار بن گئے۔ حالات یہ ہیں کہ متاثرہ علاقوں میں کفن تک دستیاب نہیں۔ بیماریاں پھیلنے لگی ہیں اور جو بیمار ہیں ان کے لئے ادویہ دستیاب نہیں۔ متاثرین کے لئے مختلف شہروں سے امدادی سامان بلوچستان لے جانے کا کام بھی جاری ہے جبکہ امدادی اشیاء لے کر چین سے تین کارگو جہاز بھی کراچی پہنچ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :