ڈی آئی خان میں پولیس بھرتی میں میرٹ کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف،ایسے ایسے امیدواروں کو بھی سفارش یا چمک کے عوض بھرتی کیا گیا، جو دوڑکے ٹیسٹ میں فیل ہوگئے یا ان کا قد اور چھاتی کی پیمائش مطلوبہ میعار سے کم ہیں

اتوار 29 ستمبر 2013 19:13

ڈیرہ اسما عیل خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر۔2013ء) تبدیلی کے دعوے کرنے والی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ڈی آئی خان میں پولیس بھرتی میں میرٹ کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا ہے، ایسے ایسے امیدواروں کو بھی سفارش یا چمک کے عوض بھرتی کیا گیا، جو دوڑکے ٹیسٹ میں فیل ہوگئے یا ان کا قد اور چھاتی کی پیمائش مطلوبہ میعار سے کم ہیں، واضح رہے فرنٹیئر ریزرو پولیس میں کل 65افراد کو بھرتی کیا گیا جن میں سے باون افراد کو میرٹ پر بھرتی کرنے کے دعوے کئے گئے جبکہ بقایا تیرہ افراد کو جن میں خواتین، بھی شامل ہیں کو کوٹے پر بھرتی کیا گیا، ان خواتین کو بغیر ٹیسٹ ، انٹر ویو کے بھرتی کیا گیا ہے ، میرٹ کی دھجیاں اڑانے میں مبینہ طور پر ایس پی ایف آر پی پیش پیش رہے، جو 2013کے عام انتخابات میں ڈیرہ سٹی کے حلقہ پی کے 64سے کھڑے ہونے والے ایک آزاد امیدوار کی کھلم کھلا سپورٹ کرتے رہے، اور پولیس بھرتیوں میں اسی آزاد امیدوار کے بندوں کو بھرتی کرانے کے لیئے ایس پی ایف آر پی نے میرٹ کی دھجیاں اڑائیں، بہاری کالونی کے ایک ایسے امیدوار کو بھرتی کیا گیا جس کے قد اور چھاتی کی پیمائش مطلوبہ میعار سے کم تھی، اور الیکشن میں اس کے خاندان کے ووٹ کے عوض آزاد امیدوار نے اس سے پولیس میں بھرتی کا وعدہ کیا تھا، دوسری جانب سخت عوامی احتجاج کے باوجود خیبر پختونخواہ کی حکومت اور آئی جی پی نے بھرتیوں پر کوئی انکوائری نہیں کرائی، اور تبدیلی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، عوامی و سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ اور نئے انسپکٹر جنرل ناصر درانی سے پولیس بھرتیوں میں میرٹ کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے اور بھرتیوں کو منسوخ کرکے دوبارہ بھرتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :