بین الاقوامی امدادی اداروں کو آواران جانے سے روک دیا گیا، پاکستانی حکومت تنظیم کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے آواران میں داخلے کی اجازت نہیں دی ،فرانسیسی تنظیم ، ہماری ڈاکٹروں کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں جانے کے لیے تیار ہے ،صرف اجازت کے منتظر ہیں ، بیان ،بین الاقوامی این جی اوز کو اجازت نہ دینے کے پیچھے متعلقہ حکام کے پاس لازماً معقول وجوہات ہوں گی ، عبد القادر بلوچ

منگل 8 اکتوبر 2013 20:41

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔8اکتوبر۔2013ء) بلوچستان میں زلزلے سے متاثرہ اضلاع میں بین الاقوامی انسان دوست امدادی ایجنسیوں کو امدادی سرگرمیوں میں اجازت نہ مل سکی ۔فرانس کی ایک فلاحی تنظیم ”سرحدوں سے آزاد ڈاکٹرز“ کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی حکومت اس تنظیم کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے آواران میں داخلے کی اجازت نہیں دی، بیان میں کہا گیا کہ ”حکومت پاکستان کے ساتھ روزانہ کے بحث و مباحثے کے باوجود ”ڈاکٹرز ودھ آوٴٹ بارڈرز“ کو متاثرہ علاقوں میں کام کرنے کی اب تک اجازت نہیں دی گئی ہے۔

”ڈاکٹرز ودھ آوٴٹ بارڈرز“ کی پاکستان میں موجود ترجمان کے مطابق اب تک پاکستانی حکام اور تنظیم کے عہدے داروں کے درمیان جاری بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

تنظیم کی ترجمان نے بتایا کہ ہماری ڈاکٹروں کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں جانے کے لیے تیار ہے، ہم اب تک حکومت کی باضابطہ اجازت حاصل نہیں کرسکے ہیں۔وزیر مملکت برائے سرحدی امور ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ بین الاقوامی این جی اوز کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں کام کرنے کی اجازت نہ دینے کے پیچھے متعلقہ حکام کے پاس لازماً معقول وجوہات ہوں گی۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر یہ یقین رکھتا ہوں کہ علاقے میں امن وامان کی نازک صورتحال نے حکام کو مجبور کیا ہوگا کہ وہ این جی اوز کو متاثرہ لوگوں تک رسائی نہ دیں۔

متعلقہ عنوان :