جسمانی بیماریوں کے مقابلے میں نفسیاتی اور ذہنی امراض کی صورتحال زیادہ تشویشناک ہے‘پروفیسر غلام محی الدین

جمعہ 11 اکتوبر 2013 17:18

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11اکتوبر 2013ء)جسمانی بیماریوں کے مقابلے میں نفسیاتی اور ذہنی امراض کی صورتحال زیادہ تشویشناک ہے ۔نفسیاتی ،ذہنی اور دماغی امراض سے متاثرہ افراد کو نظر انداز کرنے کی بجائے علاج پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہے ۔ان خیالات کااظہار ماہر نفسیات پروفیسر غلام محی الدین نے آزادکشمیر ریڈیو ایف ایم 93 اور الجھن سلجھن فورم کی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

کلینکل سائیکالوجسٹ پروفیسر غلام محی الدین نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں ملکی و سماجی حالات کی وجہ ذہنی صحت کی صورتحال انتہائی دگرگوں ہے ۔مہنگائی ،دہشت گردی ،تناؤ اور دباؤ کی وجہ سے ڈپریشن تشویش ،مایوسی ،بے جا خوف اور اس سے وابستہ دیگر امراض میں خوفناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اس بابت عوام کو آگاہی اور شعور دینے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

دیا الجھن سلجھن فورم میں جہاں ذہنی صحت کے متاثرہ افراد کو مفت مشاورت فراہم کی جاتی ہے اس طرح کی علاج گاہ آزادکشمیر کے تمام شہروں و دیہاتوں میں ہونی چاہیے عوام کی مناسب راہنمائی کے لیے آزادکشمیر کے ہسپتالوں میں ماہر نفسیات کی تعیناتی کے لیے قانون سازی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے تعلیمی اداروں میں نفسیات کا مضمون ڑھانے اور سکول کونسلر کو ہنگامی بنیادوں پر تعینات کیا جانا وقت کی اہم ترین ضرور ت ہے انہوں نے ذرائع ابلاغ کی توجہ کرپشن پروگرام کے تحت آگاہی اور شعور کی مہم لانچ کی جائے اسطرح سمینار ،ورکشاپ اور تقریری مقابلوں کا اہتمام کیا جائے ۔ممتاز ماہر نفسیات پروفیسر غلام محی الدین نے کہا کہ ذہنی صحت کا عالمی دن عوام کو اس ایشو پر توجہ مبذول کرانے کا بہترین طریقہ ہے ۔