سینیٹر ظفر علی شاہ کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے سینیٹ نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس ،شیخ زاہد ہسپتال ، جناح پوسٹ میڈیکل کمپلیکس این آئی سی وی ڈی،این آئی سی ایچ سمیت دیگر معاملات پر غور و خوض کیا گیا،مالاکنڈ میں ڈینگی کے خاتمے کیلئے وفاق صوبائی حکومت سے بھرپور رابطے میں ہے ،سائرہ افضل تارڑ ،ڈینگی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومتیں یکجا ہیں، وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز کی اجلاس کو آگاہی

جمعہ 25 اکتوبر 2013 21:00

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25اکتوبر۔2013ء) قائمہ کمیٹی برائے سینیٹ نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس ، شیخ زاہد ہسپتال ، جناح پوسٹ میڈیکل کمپلیکس این آئی سی وی ڈی،این آئی سی ایچ سمیت دیگر معاملات پر غور و خوض کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سینیٹر ظفر علی شاہ کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے سینیٹ نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس ہوا جس میں شیخ زاہد ہسپتال ، جناح پوسٹ میڈیکل کمپلیکس ، این آئی سی وی ڈی،این آئی سی ایچ سمیت دیگر معاملات پر غور و خوض کیا گیااس دوران یہ بات سامنے آئی کہ ڈیوولیشن پلان ، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے وفاق کے ان اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے سے مریضوں عملہ اور ڈاکٹرز نہ صرف سخت مشکلات کا شکار ہیں بلکہ یہ تینوں قومی ادارے بھی تنزلی کا شکار ہیں مریض دوائیوں سے محروم عملہ اور ڈاکٹر اپنے سرکاری نوکریوں خالی آسامیوں پر بھرتیوں کی پابندی اور ترقیوں جیسے معاملات کی وجہ سے صوبوں اور وفاق کے درمیان لٹک کر رہ گئے ہیں ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے داخلے تربیت کی سہولیات میں کمی ہوئی ہے ماہر ڈاکٹرز سرجنز پروفیسرز بیرون ملک چلے گئے خصوصی طور پر بلوچستان فاٹا پختونخواہ کے طلباء کو داخلوں اور تربیت پر پابندی کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افصل تارڑ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ مالاکنڈ میں ڈینگو وائرس کے خاتمے کیلئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے بھرپور رابطے میں ہے اور علاقے میں دو میڈیکل ٹیسٹنگ موبائل یونٹس فراہم کر دیے گئے ہیں اور ڈبلیو ایچ او کے علاوہ تمام بین الاقوامی امدادی اداروں سے مدد کی درخواست کی گئی ہے ڈینگی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومتیں یکجا ہیں۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ بچوں کے امراض کے سب سے بڑے ادارے این آئی سی ایچ اور بچوں کے دل کے علاج اور دوسری سہولیات فراہم کرنے والے این آئی سی وی ڈی اور شیخ زاہد اور جناح پوسٹ کملیکس میں سینکڑوں ڈاکٹروں کی تربیت میں مشکلات پیش آرہی ہیں صحت مند قوم ہی ملک کی ترقی و خوشحالی کی ضامن ہوتی ہے۔ حکومت سے پارلیمان کے ذریعے سفارش کی جائے کہ صحت کے ان اداروں کومشترکہ مفادات کونسل سے منظوری حاصل کر کے وفاق کو واپس کر دیا جائے ۔

کمیٹی کے تمام ممبران نے اس تجویز کی منظوری دی ۔ ہسپتالوں کے ذمہ داران نے کمیٹی کوفنڈز کی عدم فراہمی سرکاری ملازمت کی مشکلات اور بیرون ملک جانے والے سرجنز کی وجہ سے مریضوں کی سہولیات میں کمی جیسے مسائل سے آگاہ کیا ۔کمیٹی کی متفقہ رائے تھی کہ انسانیت کے مسیحا ڈاکٹرز کی قدرت و منزلت میں اضافہ کیلئے حکومت اور سول سوسائٹی اپنا کردار ادا کرے ۔ سینیٹر کریم ایم خواجہ ، مسز فرحت عباس، الماس پروین، ثریا امیرالدین، عبدالحسیب خان، رفیق رجوانہ، ہمداس، نثار محمد خان کے علاوہ جناح پوسٹ ہسپتال شیخ زاہد ہسپتال این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کے علاوہ وزارت کے اعلی عہدیداران نے شرکت کی۔