کراچی ،سال2013کے دوران 143پولیس افسران و اہلکاروں کو موت کی نیند سلادیا گیا ،موبائلوں پر فائرنگ ، دستی بموں سے حملے اور ڈیوٹی ختم کرکے گھر واپس جانے والوں کو نشانہ بنانے کی وارداتیں انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئیں

پیر 28 اکتوبر 2013 21:25

کراچی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28اکتوبر۔2013ء) سال2013 کراچی پولیس کیلئے انتہائی بھاری ثابت ہورہا ہے، رواں برس اب تک 143 افسران و اہلکاروں کو موت کی نیند سلادیا گیا ہے جوکہ13برس میں سب سے زیادہ ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس موبائلوں پر فائرنگ ، دستی بموں سے حملے ، موٹر سائیکل سوار پولیس اہلکاروں اور ڈیوٹی ختم کرکے گھر واپس جانے والوں کو نشانہ بنانے کی وارداتیں انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں ، رواں برس اب تک 143 افسران و اہلکار جام شہادت نوش کرچکے ہیں جوکہ گزشتہ 13 برس میں سب سے زیادہ تعداد ہے ، اعداد و شمار کے مطابق 2001 میں 3 افسران و اہلکار ، 2002 میں 14 افسران و اہلکار ، 2003 میں 19 افسران و اہلکار ، 2004 میں 23 افسران و اہلکار ، 2005 میں 24 افسران و اہلکار ، 2006 میں 40 افسران و اہلکار ، 2007 میں 51 افسران و اہلکار ، 2008 میں 41 افسران و اہلکار ، 2009 میں 37 افسران و اہلکار ، 2010 میں 54 افسران و اہلکار ، 2011 میں 71 افسران و اہلکار ، 2012 میں 122 افسران و اہلکار ، 2013 میں 26 اکتوبر تک 143 افسران و اہلکار شہید ہوگئے ، شہید ہونے والوں میں ایس پی اور ڈی ایس پی رینک کے افسران بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ رواں برس اب تک 160 سے زائد افسران و اہلکار زخمی بھی ہو چکے ، پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی وارداتیں سب سے زیادہ ضلع غربی میں ہوئیں جس کی وجہ سے ضلع غربی کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے ، مذکورہ زون میں پولیس اہلکاروں کو گھر جانے کے دوران پولیس کی وردی تک پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ گشت کے دوران بلٹ پروف جیکٹ پہننے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔