پاکستان میں فالج سے روزانہ 450افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں‘ پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال میاں، اس مرض کا علاج طب یونانی، ایور ویدک، طب مفرد اعضاء، ہیومیو پیتھی اور آکوپنکچر میں بھی موجود ہے‘ طبی ماہرین

جمعہ 1 نومبر 2013 16:35

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 1نومبر 2013ء) گلوبل ویلفیئر آرگنائزیشن پاکستان کے فراہم کردہ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں فالج سے روزانہ کم از کم450افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ گلوبل ویلفیئر آرگنائزیشن کے طبی ماہرین پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال میاں، پروفیسر ڈاکٹر سلیم اختر، پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل میونے بتایا کہ شریانوں میں خون کا لوتھڑ جم جانے سے جب خون کا دباؤ بڑھتا ہے تو مریض پر جالج کا حملہ ہوتا ہے اور ایک صحت مند انسان فوری طور پر مفلوج ہو کر بستر سے لگ جاتا ہے اس مرض کے ماہرین کہتے ہیں کہ دُنیا اور خصوصاََ پاکستان میں معذور افراد میں سب سے زیادہ تعداد فالج سے متاثرہ افراد کی ہے جبکہ دُنیا بھر میں ہر دس سیکنڈ میں ایک فرد اس مرض کا شکار ہو تا ہے۔

گلوبل ویلفی،ر آرگنائزیشن کیمطابق اس بیماری کا شکار ہونے کے بعد فوری موت سے بچ جانے والے افراد میں سے تقریباََ بیس سے چالیس فیصد کی تین ماہ کے دوران موت واقع ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس بیماری کے بڑی وجوہات میں بلند فشار خون یعنی ہائی بلڈ پریشر، مرغن غذائیں، سگریٹ نوشی اور تمباکو سے تیا ر کردہ مواد گٹکا شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متبادل طریقہ ہائے علاج طب یونانی، ایورویدک،ہیومیوپیتھک، طب مفرد اعضاء (علاج بالغذاء) اور آکو پنکچر میں بھی فالج کا کامیاب علاج موجود ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ نمک، سگریٹ نوشی اور جامد طرز زندگی کو ترک کر کے اور ورزش کی عادت سے اس مرض سے بچا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :