ڈینگی کے خاتمے کیلئے وضع کردہ نظام پر پوری طرح عملدرآ مد نہ کرنا افسوس کی بات ہے ، غفلت کا مظاہرہ کرنیوالوں کو معاف نہیں کیا جائیگا‘ شہباز شریف ،دو برس قبل ڈینگی کو شکست دیکر ناممکن کو ممکن کر دکھایا اور اب بھی اس وباء کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں،ڈینگی سے اموات کی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، صوبائی وزرا ء اور سیکرٹریوں کو مختلف اضلاع میں ڈیوٹیاں تفویض ،ڈینگی کے تدارک کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں ، منتخب نمائندے اور محکمے مہم میں اپنا موثر کردار ادا کریں،وزیراعلیٰ پنجاب کا سول سیکرٹریٹ لاہور میں انسداد ڈینگی اور راولپنڈی میں ٹیلی کانفرنس کے ذریعے اجلاسوں سے خطاب

پیر 4 نومبر 2013 23:06

لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔4نومبر۔2013ء) وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے منتخب نمائندوں اور متعلقہ اداروں کو ڈینگی کے تدارک کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مقصد کے لئے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں اور مہم کو تحریک کے طور پر آگے بڑھایا جائے‘ دو برس قبل ڈینگی کو شکست دے کر نا ممکن کو ممکن کر دکھایالیکن کس قدر افسوس کی بات ہے کہ نظام موجودہونے کے باوجود اس پر پوری طرح عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کی بناء پر قیمتی انسانی اموات واقع ہوئیں‘وزیر اعلی نے ڈینگی کے مرض کے پھیلاؤ کی وجوہات اورڈینگی سے ہونے والی اموات کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگی سے ہونے والی اموات انتہائی قابل افسوس ہیں اور ڈینگی کے مرض کے پھیلاؤ میں متعلقہ محکموں کی بدترین غفلت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،اگر متعلقہ محکمے اور منتخب نمائندے ذمہ داری کے ساتھ فرائض سرانجام دیتے تو صورتحال کہیں بہتر ہوتی ۔

(جاری ہے)

وہ سوموار کے روز یہاں سول سیکرٹریٹ میں ڈینگی کی صورتحال اور اس کے سد باب کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ خان، خلیل طاہر سندھو، رانا مشہود احمد خان، بلال یاسین، میاں مجتبی شجاع الرحمن، کرنل(ر) شجاع خانزادہ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس ، مختلف محکموں کے سیکرٹریوں اور ماہرین نے شرکت کی ۔

وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2011ء میں پنجاب میں پہلی مرتبہ ڈینگی نے حملہ کیا تو حکومت پنجاب نے اس موذی مرض کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جس سے نہ صرف ڈاکٹروں، نرسوں، پیرا میڈیکل سٹاف اور دیگر محکموں کے افسران کی بیرون ملک تربیت کا اہتمام کیا گیا بلکہ اس بیماری کے مستقل بنیادوں پر خاتمہ کیلئے ایک نظام بھی وضع کیا گیا۔

2012ء میں اس بیماری سے نہ صرف کوئی موت واقع ہوئی بلکہ مریضوں کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر رہی ، امسال انسداد ڈینگی کے نظام پر پوری طرح عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اس بیماری نے دوبارہ سر اٹھایا۔دو سال قبل ہمارے ڈاکٹروں ، نرسوں، پیرا میڈیکل سٹاف ، منتخب نمائندوں ، محکموں اور ماہرین نے ڈینگی کے خاتمے کے لئے انتھک کاوشیں کر کے ایک تاریخ رقم کی تھی جس کی اندرون اور بیرون ملک بھی ستائش کی گئی تھی لیکن اس سال گزشتہ برس کی طرح محنت نہیں کی گئی اوروضع کردہ نظام کو نظر انداز کیا گیا جس کے باعث ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔

یہ غفلت، کوتاہی اور نا اہلی کسی صورت قابل برداشت نہیں ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی کے خاتمے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اور منتخب نمائندے اس سلسلے میں اپنا موثر کردار ادا کریں ۔انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے خاتمے میں عوام کا کردار بھی بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور گزشتہ برس عوام نے اس مرض کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ۔ موجودہ حالات بھی اس امر کے متقاضی ہیں کہ عوام اپنے گھروں کو صاف ستھرا رکھیں ، کہیں بھی پانی کھڑا نہ ہونے دیں اور متعلقہ محکموں کی جانب سے دی گئی ہدایات پر پوری طرح عملدرآمد کریں۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک دورے پر ہونے کے باوجود بھی وہ ڈینگی کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے تھے اور وطن واپسی پر بھی وہ فوری طور پر راولپنڈی گئے اور آج دوسرے دن لاہور میں اس حوالے سے جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے وزراء اور سیکرٹریوں کو ڈینگی سے متاثرہ تین اضلاع لاہور، راولپنڈی اور شیخوپورہ میں انسداد ڈینگی کے حوالے سے ڈیوٹیاں تفویض کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر ان اضلاع میں پہنچیں اور خودڈینگی کے خاتمہ کے لئے کئے گئے اقدامات اور ہسپتالوں میں مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لیں اور اس ضمن میں مجھے رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب ہیلتھ ہیلپ لائن 080099000 پر آنے والی تمام شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے اور تمام محکمے مربوط کوششوں کے ساتھ انسداد ڈینگی اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کے کباڑ خانوں، ٹائر شاپس ، زیر تعمیر عمارات، نرسریوں ، قبرستانوں اور کوڑا کرکٹ کے مقامات کی سرویلنس پر خصوصی توجہ دی جائے اور ضرورت پڑنے پر سپرے اور فوگنگ بھی کی جائے۔

وزیر اعلی نے انسداد ڈینگی کٹس بروقت عوام کو فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کمیٹی کو اس ضمن میں فوری فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں میں آدھے بازو کی قمیض پہننے کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے شہر سے گزرنے والے گندے نالوں کی صفائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں انہیں سات روز کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔

قبل ازیں محکمہ صحت اور مختلف محکموں کے سیکرٹریوں نے صوبے میں ڈینگی کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں اور 909 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے سول سیکرٹریٹ میں صوبے بالخصوص صوبائی دارالحکومت میں ڈینگی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس کے بعد ٹیلی کانفرنس کے ذریعے راولپنڈی میں انسداد ڈینگی اقدامات کے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈینگی کے خاتمے کے لئے وضع کردہ حکمت عملی پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے اور منتخب نمائندے اپنے اپنے علاقوں میں انسداد ڈینگی مہم کی خود نگرانی کریں اور ہسپتالوں میں بھی مریضوں کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راولپنڈی میں ہسپتالوں میں مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کا جائزہ لینے کے حوالے سے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں اور میں کل خود راولپنڈی آکر تمام انتظامات کا جائزہ لوں گا۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ، لاہور اور شیخوپورہ میں انسداد ڈینگی اقدامات کی مانیٹرنگ کے لئے صوبائی وزراء اور متعلقہ سیکرٹریوں کو ذمہ داریاں تفویض کر دی گئی ہیں جو اپنے اپنے اضلاع میں ہمہ وقت موجود رہیں گے اور انسداد ڈینگی انتظامات کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں گے۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ صوبائی وزراء اور متعلقہ سیکرٹریز روزانہ کی بنیاد پر انہیں رپورٹ پیش کریں گے۔