چیئرمین سینیٹ سیدنیئرحسین بخاری سے جاپان کے سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور روابط کے فروغ پرتبادلہ خیال،پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر کے تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے،چیئرمین سینیٹ

جمعرات 7 نومبر 2013 19:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7نومبر۔2015ء) چیئر مین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ دنیا بھر میں ممالک کے درمیان تنازعات کا حل مذاکرات میں ملتا ہے ۔ پاکستان بھی بھارت کے ساتھ کشمیر کے تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جاپان کے سفیر مسٹر ہیروشی اینوماتا سے پارلیمنٹ ہاوٴس میں ملاقات کے دوران کیا۔

چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بیشمار قربانیاں دی ہیں اور اقوام عالم کو چاہیے کہ پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کی گئی کاوشوں کو تسلیم کرے ۔ ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور روابط کے فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بیشمار مواقع موجود ہیں اور جاپان کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

خاص طور پر صنعتی اور زرعی سیکٹر ز میں دونوں ممالک تجارت کو فروغ دے کر ملکی معیشت میں نمایاں بہتری لا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر ایسی منصوبہ بندی اور پالیسی سازی کر سکتے ہیں جس سے دونوں ممالک کے عوام کی فلاح و بہود اور ملکی ترقی میں اضافہ ہو سکتاہو۔چیئر مین سینیٹ نے جاپان کی حکومت کا پاکستانی عوام کیلئے مصیبت کی گھڑی میں مدد کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جاپان نے پاکستان میں زلزلے اور سیلاب کے دوان بہت تعاوٴن کیا تھا۔

سید نئیر حسین بخاری نے جاپانی سفیر کو ایشین پارلیمنٹری اسمبلی کے اجلاس کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2013میں پاکستان APAکی میزبانی کر رہا ہے اور یہ بہترین موقع ہے کہ اس خطے کے ممالک مل بیٹھ کر خطے کے امن اور اقتصادی ترقی کیلئے تعلقات کو مضبوط بنانے کا اعادہ کر سکتے ہیں ۔جاپان کے سفیر نے چیئر مین سینیٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ جاپان بھی ایشن پارلیمنٹری اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریگا اور جہاں تک تجارت کے عدم توازن کا تعلق ہے تو جاپان اگلے سال پاکستان سے زیادہ سے زیادہ آم درآمد کریگا۔جاپانی سفیر نے کہا کہ انہوں نے واہگہ بارڈر پر پاکستان بھارت کی تقریب دیکھی جس سے وہ متاثر ہوئے اور کشمیر کے تنازعے کے باوجود یہ تقریب خوش آئند ہے ۔