تعلیم اور صحت کا فروغ، کرپشن کا خاتمہ ، اداروں کی مضبوطی، تھانہ کلچر اور پٹوار کلچر میں تبدیلی اولین ترجیح ہے،مشتاق احمدغنی

ہفتہ 9 نومبر 2013 21:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8نومبر۔2013ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی کے مشیر برائے اعلی تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ تعلیم اور صحت کا فروغ، کرپشن کا خاتمہ ، اداروں کی مضبوطی، تھانہ کلچر اور پٹوار کلچر میں تبدیلی پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان اور ہماری صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔حکومت صوبہ بھر کے طلباء اور طالبات کو ان کے گھروں کے قریب تعلیم فراہم کرنے کے لئے صوبے میں مزید سکول اور کالج قائم کر رہی ہے اور انشاء اللہ بہت جلد ایبٹ آباد میں ہزارہ یونیورسٹی کا کیمپس قائم کیا جائے گا اور اس کے ساتھ نئے چا ر گرلز کالجز بھی جلد قائم کئے جائیں گے ان میں سے ایک ملکپورہ ، دوسرا نیلور ، ایک گرلز کالج ہوم اکنامکس اور ایک گرلز ٹیکنیکل کالج انشاء اللہ آئندہ تعلیمی سال سے کام شروع کر دے گا ۔

(جاری ہے)

گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج نمبر1 ایبٹ آباد میں ہر شعبہ میں طلباء کے داخلے کے لئے 20 ،20 سیٹوں کا اضافہ بھی کردیا گیا ہے ۔یہ اعلانات انہوں نے گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ کالج نمبر1 ایبٹ آباد کے پوسٹ گریجویٹ بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کئے۔اس موقع پر کالج کی پرنسپل رشیدہ خاتون اور ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس ڈائریکٹوریٹ آف ہائیرایجوکیشن عبد الرشید انور نے بھی خطاب کیا ۔

وزیر اعلی کے مشیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کو مزید فعال بنانے کے لئے جلد ہائیر ایجوکیشن کونسل قائم کی جا رہی ہے جو ہائیر ایجوکیشن کے اداروں کو مانیٹرکرے گی۔انہوں نے کہا کہ پرائری سکولوں میں نئی انرولمنٹ کے تحت تین لاکھ بچوں کو داخلہ دلوایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ میری انتہائی کوشش ہے کہ صوبہ بھر میں اور باالخصوص ایبٹ آباد اورہزارہ ڈویژن میں سکولوں اور کالجوں کے مسائل فوری طور پر حل ہوں۔

انہو ں نے کہا کہ ہماری صوبائی حکومت نے ایسے ہونہار طلباء اور طالبات کے لئے صوبے میں پانچ سو ملین روپے کی رقم رکھی ہے جس سے وہ اپنی مزید تعلیم جاری رکھ سکیں گے ۔بی اے، بی ایس سی اور بی ایس پروگرام کے لئے بھی غریب ہونہار طلباء کے لئے 30 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کالجز کے لیکچرز جو پی ایچ ڈی کرنا چائیں ان کے لئے بھی پانچ سو ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کالجز میں منظور کردہ پوسٹیں خالی ہونے کی وجہ سے پرنسپلز 15 ہزار روپے ماہوار پرلیکچر ار رکھتے تھے جو اتنے کم پیسوں کی وجہ سے لوگ پسماندہ علاقوں میں نہیں جاتے تھے اب ہماری حکومت نے 15 ہزارہ سے بڑھا 30 ہزار روپے شہری علاقوں کے لئے اورپسماندہ علاقوں میں جانے والوں کے لئے 40 ہزار روپے ماہوار کر دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد صوبہ بھر کے تمام پرنسپلز کی ایک کانفرنس منعقد کر رہے ہیں تا کہ ان سب سے مشاورت کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے جس کی بدولت ہمارے ملک اور فارن کی تعلیم میں کوئی فرق نہ ہو۔

انہوں نے گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ کالج نمبر1 ایبٹ آباد کی چار دیواری اور دیگر کاموں کے لئے 40 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اور پرنسپل کو ہدایت کی کہ وہ فرنیچر کے لئے ڈیمانڈ بنا کر دے اس کے لئے بھی فوری رقم دینے کا اعلان کیا۔قبل ازیں انہوں نے ہزارہ بھر کے گرلز کالجز کے کھیلوں کے اختتام پر طالبات میں انعامات اور ٹرافیاں بھی تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :