پاکستان میں ویکسینشن کے ذریعے اوسطاً1000بچوں کی جان روزانہ بچائی جاتی ہے ‘ وزیر صحت پنجاب،پنجاب میں حفاظتی ٹیکوں کی مد میں سالانہ23ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں،پنجاب میں ویکسینشن کی شرح 66فیصد جبکہ باقی صوبوں میں 52فیصد ہے ،حکومت بچوں کی 9بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکے مفت لگاتی ہے،عوام اس سہولت سے ضرور فائدہ اٹھائیں‘ خلیل طاہر سندھو کی پریس بریفنگ

اتوار 10 نومبر 2013 19:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر۔2013ء) وزیر صحت پنجاب خلیل طاہرسندھو نے کہاہے کہ حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے پاکستان میں روزانہ 5سال تک کی عمر کے تقریباً ایک ہزار بچوں کی جان بچائی جاتی ہے ‘پنجاب میں حفاظتی ٹیکوں کی مد میں سالانہ 23ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں اور حکومت بچوں کی بیماریوں کے خلاف مفت ایمونائزیشن کررہی ہے جس سے عوام کو بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس لازمی مکمل کرانا چاہیے تاکہ ایک صحت مند معاشرہ پروان چڑھ سکے ۔

انہوں نے یہ بات ورلڈ ایمونائزیشن ڈے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔اس موقع پر سیکرٹری صحت حسن اقبال ،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز،ڈائریکٹر ہیلتھ(ای پی آئی) ڈاکٹر منیراحمد، ای ڈی او صحت ڈاکٹر ذوالفقار اوردیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہا کہ ایک بچے کی ویکسینشن پر اوسطاً 3ہزار روپے چرچ آتا ہے ۔خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ ایمونا ئزیشن کے پروگرام میں حکومت کوانٹرنیشنل پارٹنرزاوردیگر اداروں کا تعاون حاصل ہے ۔

وزیر صحت نے میڈیا پر زوردیا کہ وہ ویکسینشن کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کے اثرات کو زائل کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں اور لوگوں کے ذہنوں میں پائے جانے والے خدشات کو دور کریں ۔خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ ویکسینشن کے کوئی مضر اثرات نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں روٹین ایمونائزیشن میں پائی جانے والی کمزوریوں کو دور کیا جارہا ہے اورپرائمری ہیلتھ کےئر سسٹم کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے اضلاع جہاں ویکسینشن کی کوریج کی شرح بہت کم ہے ان پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

اس موقع پر سیکرٹری صحت پنجاب حسن اقبال نے بتایا کہ پنجاب میں کسی جگہ ویکسئین کی کوئی کمی نہیں اورحکومت نے تمام مراکز صحت،دیہی مراکز صحت ،ہسپتالوں اوریونین کو نسلز میں مفت حفاظتی ٹیکے لگانے کا انتظام کررکھا ہے ۔علاوہ ازیں حاملہ خواتین کو تشیخ کے ٹیکے بھی لگائے جارہے ہیں تاکہ دنیا میں آنے والا بچہ بیماری سے محفوظ رہے۔انہوں نے بتایا کہ نمونیہ کے خلاف ویکسئین گذشتہ سال بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں شامل کردی گئی تھی جبکہ اسہال کی بیماری کے لیے روٹا وائرس ویکسئین بھی 2015ء تک پنجاب میں دستیاب ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 7500اہلکارروٹین ایمونائزیشن پر معمور ہیں۔

متعلقہ عنوان :