پاکستان سمیت دنیا بھر میں منگل کو نمونیا سے آگاہی کا عالمی دن منایاگیا، نمونیا دنیا بھر میں کم عمر بچوں میں ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے ،عالمی ادارہ صحت

منگل 12 نومبر 2013 19:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر۔2013ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں منگل کو نمونیا سے آگاہی کا عالمی دن منایاگیا۔ اس دن دنیا بھر میں نمونیا کے بارے میں آگاہی کے حوالے سے سیمینار اور اجلاس منعقد کئے گئے جن میں اس موذی مرض سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیرکے ساتھ ساتھ اس کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے عالمی صحت نے نمونیا کو دنیا بھر میں کم عمر بچوں میں ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ قرار دیاہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق 2012پانچ سال سے کم عمر 1.1ملین بچے اس مرض میں مبتلا ہو کر موت کا شکار ہوئے جن میں ددو سال سے کم عمر بچوں کی بھی بہت بڑی تعداد شامل ہے۔ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں18فیصد اموات کی وجہ نمونیاہے۔

(جاری ہے)

تیز بخار ، نزلہ زکام کی علامات کے ساتھ جب پھیپھڑوں میں انفیکشن ہوجائے تو اس مرض کو نمونیاکہتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ مرض دنیابھرمیں ہرسال20لاکھ جانیں لیتاہے اور پاکستان میں بھی 5سال سے کم عمر 92ہزار بچے ہرسال لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

سربراہ شعبہ اطفال ، پمز پروفیسر تابش حاضر کا کہنا ہے کہ اگر مائیں بچوں کو 6ماں تک دودھ پلائیں اور پھر ان کی ٹھوس غذا میں کیلوریز کی برابر مقدار کی جائے تو اموات کم ہوجائیں گی۔نمونیا سے بچاوٴ کی ویکسین پاکستان میں مفت دستیاب ہے۔ ڈاکٹرزکہتے ہیں کہ پیدائش کے بعد 6، 10اور 14ہفتے کی عمر میں بچوں کوحفاظتی ٹیکے لگوالیں۔ پروفیسر تابش حاضر کے مطابق والدین کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکو ں کا کورس کرالیں۔صرف حفاظتی ٹیکوں کے کورس سے دنیا میں سالانہ تیس لاکھ جانیں بچانے کے علاوہ 75ہزاربچوں کو بھی معذورہونے سے بچایاجاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :