سنی اتحاد کونسل کامنور حسن کے متنازعہ بیان کیخلاف 17نومبر کو ملک گیر یومِ احتجاج اور پاک افواج سے اظہار یکجہتی کیلئے مہم شروع کرنیکا اعلان ،جمعہ کو اہلسنّت کی مساجد میں ”شہادت کا صحیح اسلامی تصور“ کے موضوع پر خطباتِ جمعہ ہونگے‘صاحبزادہ حامد رضا کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے

منگل 12 نومبر 2013 23:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر۔2013ء) سنی اتحاد کونسل نے منور حسن کے متنازعہ بیان کیخلاف 17نومبر کو ملک گیر یومِ احتجاج اور مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ”پاک فوج زندہ باد“ مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ جمعہ 15نومبر کو اہلسنّت کی اڑھائی لاکھ مساجد میں ”شہادت کا صحیح اسلامی تصور“ کے موضوع پر خطباتِ جمعہ ہوں گے اور جمعہ کے اجتماعات میں پاک فوج کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا نیز سنی اتحاد کونسل پاک فوج کے شہداء کے مزارات پر پھولوں کی چادریں چڑھائے گی اور منور حسن کے خلاف کارروائی کے لیے چیف جسٹس کو ملک بھر سے خطوط بھجوائے جائیں گے۔

اس بات کا فیصلہ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی زیرصدارت مرکزی و صوبائی عہدیداران کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاک فوج کے شہداء کو شہید نہ ماننے والے محب وطن نہیں ہو سکتے۔ منور حسن بھارت کی زبان بول رہا ہے۔ جماعت اسلامی 80ء کی دہائی میں خطے میں امریکی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سرگرم عمل رہی۔

افغان جہاد کے دوران امریکہ سے ڈالر لینے والے آج کس منہ سے امریکہ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ جہادِ کشمیر کو حرام اور قیامِ پاکستان کی مخالفت کرنے والی جماعت اسلامی کا اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے۔ ارضِ وطن کی حفاظت کے لیے پاک فوج کی قربانیاں بے مثال ہیں۔ منور حسن نے شہداء کے لہو کا مذاق اڑایا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب نے کہا کہ فضل الرحمن اور منور حسن نے پچاس ہزار بے گناہ مسلمانوں کے قاتل کو معصوم قرار دے کر پاکستان کی مظلوم عوام پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

شہادت کے عظیم مسئلے پر جماعت اسلامی کے منافقانہ موٴقف کے خلاف اٹھارہ کروڑ پاکستانی متحد ہو گئے ہیں۔ علماء و مشائخِ اہلسنّت دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہو کر جانوں کے نذرانے پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اجلاس میں طارق محبوب، علامہ محمد شریف رضوی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، مفتی محمد سعید رضوی، پیر سیّد محمد اقبال شاہ، مفتی محمد حسیب قادری، شیخ ذوالفقار رضوی، میاں فہیم اختر، الحاج سرفراز احمد تارڑ، مولانا محمد اکبر نقشبندی، مولانا وزیرالقادری، پیر طارق ولی چشتی، ملک بخش الٰہی، صاحبزادہ حسن رضا اور دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ چیف جسٹس منور حسن کے بیان کا ازخود نوٹس لیں۔ بلدیاتی انتخابات ربیع الاوّل کے بعد کروائے جائیں۔ پتنگ بازی پر پابندی پر عمل یقینی بنایا جائے۔ قومی اسمبلی، سینٹ اور چاروں صوبوں کی اسمبلیوں میں منور حسن کے بیان کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کی جائیں اور حکومت کھل کر منور حسن کے بیان کی مذمت کرے۔ بلدیاتی انتخابات انتظامیہ کی بجائے عدلیہ اور فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں۔

متعلقہ عنوان :