آئی جی خیبرپختونخوا نے کاروباری طبقے کودرپیش مسائل کانوٹس لے لیا،خیبر پختونخوا چیمبر کے ممبران اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران پر مشتمل لیزان اور مصالحتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کردیا،خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ وصولی سمیت دیگر جرائم کی وجہ سے بزنس کمیونٹی عدم تحفظ کا شکار ہے،زاہداللہ شنواری

بدھ 27 نومبر 2013 23:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27نومبر۔2013ء) خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ناصر خان درانی نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کی سفارش پرکاروباری طبقے کو درپیش مسائل کے فوری حل اور پشاور میں ٹریفک نظام میں بہتری کے لئے خیبر پختونخوا چیمبر کے ممبران اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران پر مشتمل لیزان اور مصالحتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے اور خیبر پختونخوا چیمبر کویقین دلایا ہے کہ محکمہ پولیس کاروباری طبقے کی جان و مال کے تحفظ اور شہر میں دہشت گردی کی وارداتوں پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن موثر اقدامات اٹھائے گی۔

یہ یقین دہانی انہوں نے بدھ کے روز خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کرائی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد شفیق ، نائب صدر محمد تیمور شاہ ، خیبر پختونخوا چیمبر کے سابق صدور صوفی بشیر احمد درانی ،غضنفر بلور ، شرافت علی مبارک ، ایگزیکٹو ممبران حاجی اقبال خان ، پرویز خٹک ، عروج احمد انصاری ، فیض رسول ، قاری گل سلام ، عابد اللہ خان یوسفزئی ، فضل واحد ،عبدالقادر ، اشفاق احمد ، محمد آصف اور عبدالحکیم شنواری ، حاجی محمد اسرار ، حاجی محمد افضل ، حاجی پرویز احمد ، ذوالفقار علی خان ،ضیاء الحق سرحدی ، جاوید اختر ، صدر گل ، عبدالحمید گورواڑہ ، طفیل گورواڑہ ،عابد سلام اور اکبر شیراز سمیت صنعت و تجارت سے وابستہ ممبران کثیر تعداد میں موجود تھے ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدرزاہداللہ شنواری نے اپنے خطاب میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں محکمہ پولیس کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ وصولی سمیت دیگر جرائم کی وجہ سے بزنس کمیونٹی عدم تحفظ کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے اور بزنس کمیونٹی کو درپیش روزمرہ کے مسائل کے حل کے لئے چیمبر اور محکمہ پولیس کے مابین لیزان کمیٹی تشکیل دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک صوبے میں امن قائم نہیں ہوگا کوئی بھی اس صوبے میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار نہیں ہوگا ۔ انہوں نے شہر میں مختلف چیک پوسٹوں اور ناکوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے اور ریڈیو فریکونسی آئی ڈینٹیفیکیشن اینڈ ڈی ٹیکٹنگ سسٹم نصب کرنے کی تجاویز پیش کیں ۔ انہوں نے بزنس کمیونٹی کو اسلحہ پرمٹ اور لائسنسز کے اجراء پر عائد پابندی کو ختم کرنے ، انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد میں قائم پولیس اسٹیشن میں عملے کی تعیناتی اور شہر میں پولیس نفری میں اضافے سمیت ٹریفک کے نظام میں بہتری لانے کے مطالبات پیش کئے ۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس ناصر خان درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں دہشت گردی کی وارداتوں پر قابو پانے کے لئے تمام چیک پوسٹوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں اور دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے کے لئے ماہر کتوں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس خیبر پختونخوا چیمبر کو اعلیٰ پولیس افسران کی کمی کا سامنا ہے جنہیں حل کرنے کیلئے صوبائی حکومت سے درخواست کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پشاور شہر میں دہشت گردی اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے قبائلی علاقے سے ملحقہ حیات آباد کے گرد دیوار کی تعمیر کا عمل بھی شروع کردیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ناکوں پر سنیب چیکنگ کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے اورجدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاکرموبائل فونز کے ذریعے تمام گاڑیوں کا ریکارڈ چیک کیا جائے گا ۔انہوں نے ٹریفک نظام میں بہتری لانے اور محکمہ پولیس کے ساتھ بزنس کمیونٹی کے قریبی روابط کے فروغ کے لئے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر کی تجویز پر لیزان کمیٹی قائم کرنیکا اعلان کیا ۔