عوامی جلسوں میں عوام کی بھاری شرکت سے حکمرانوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں‘ایاز اکبر، بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی نظربندی بلا جواز اور غیر قانونی ہے‘ترجمان حریت کانفرنس

جمعہ 29 نومبر 2013 14:48

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29نومبر 2013ء) حریت کانفرنس کے ترجمان ایاز اکبر نے کہا ہے کہ عوامی جلسوں میں عوام کی بھاری شرکت سے حکمرانوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں اور انہیں پاؤں کے نیچے سے زمین کھسکتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی نظربندی بلا جواز اور غیر قانونی ہے- اپنے ایک بیان میں حریت ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں کشمیری عوام نے جلسوں میں شرکت کرکے ثابت کردیا کہ وہ ہی ان کی امنگوں اور آرزووں کے صحیح ترجمان ہیں اور پوری قوم ان کی قیادت پر اعتماد اور بھروسہ کرتی ہے۔

ترجمان کے مطابق اس صورتحال نے نہ صرف سرینگر سے دہلی تک حکمرانوں کو پشیمان کردیا ہے بلکہ اسطرح سے ان سیاسی پنڈتوں کے اندازے بھی یکسر غلط ثابت ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سوپور، شوپیان، کپواڑہ اور پلوامہ کے جلسوں میں لوگوں نے جدوجہد آزادی کے حق میں جو واضح فیصلہ سنادیا، اس نے اس حقیقت کو بھی اجاگر کرایا کہ 2010 ء کے بعد سے لوگوں کو محض فوج اور پولیس کے بندوق کے ذریعے سے خاموش رہنے پر مجبور کردیا گیا تھا اور عمر عبداللہ اور دوسرے کٹھ پتلی حکمران اس جبری خاموشی کو امن کا نام دیکر پھولے نہیں سماتے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ علی گیلانی ایک مقبول عوامی لیڈر ہیں اور وہ زورزبردستی کے بجائے سیاسی سطح پر اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، البتہ دہلی والے ان کے حاشیہ بردار تمام تر جمہوری دعووں کے باوجود زورزبردستی میں یقین رکھتے ہیں اور وہ ان کا سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کے بجائے ریاستی پاور کا استعمال کرکے اپنی بزدلی کا ثبوت فراہم کررہے ہیں۔ حریت ترجمان نے مزید کہا کہ علی گیلانی کی دوبارہ نظربندی کا ویسے بھی کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ریاست میں آئین اور قانون کی کوئی عملداری موجود نہیں ہے اور یہاں مارشل لا جیسی صورتحال ہے جس میں لوگوں کی امنگوں اور آرزووں پر پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔