محکمہ لیبر پنجاب اور آئی ایل او کے زیر اہتمام مزدور طبقے کامعیار زندگی بہتر بنانے کے حوالے سے فورم کا انعقاد ،حکومت پنجاب صوبہ بھر میں بھٹہ مزدوروں کو تعلیم ، صحت اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے سوشل سکیورٹی کے دائرہ کار میں لا رہی ہے‘ شرکاء کا خطاب

جمعہ 29 نومبر 2013 16:37

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29نومبر 2013ء) حکومت پنجاب صوبہ بھر میں بھٹوں پر کام کرنے والے مزدوروں کو تعلیم ، صحت اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے سوشل سکیورٹی کے دائرہ کار میں لا رہی ہے، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام پنجاب ورکرز امپاورمنٹ فورم کے ذریعے پسماندہ طبقات کا معیار زندگی بہتر بنانے اور مزدوروں کے لیے روزگار ، ٹریننگ اور تعلیم کی فراہمی کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

یہ بات محکمہ لیبر و انسانی وسائل پنجاب ، لٹریسی و نان فارمل بنیادی تعلیم اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقدہ فورم کے شرکاء نے کہی۔ سنیئر پروگرام آفیسر عالمی ادارہ محنت سعد گیلانی،کمشنر پنجاب سوشل سیکورٹی فرحان عزیز خواجہ ،ڈی جی لیبر ویلفیئر ندیم اسلم چوہدری،ایڈیشنل سیکرٹری لٹریسی ندیم اسلم بٹ ، ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل ، ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان، بھٹہ مالکان، اور پنجاب ورکرز فیڈریشن کے نمائندگان نے پروگرام میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

سنیئر پروگرام آفیسر عالمی ادارہ محنت سعد گیلانی نے عالمی ادارہ محنت کے ساتھ گورنمنٹ کے تعاون پر زور دیا تا کہ تعلیم، تربیت اور ملازمت کے ذریعے مزدوروں کی استعدادِ کار میں اضافہ کیا جا سکے ۔ڈی جی لیبر ندیم اسلم چوہدری نے یقین دہانی کرائی کہ عالمی ادارہ محنت کے پراجیکٹ میں اُٹھائے گئے اقدامات حکومت کی سطح پر جاری رکھے جائیں گے۔

اُنہوں نے لیبر قوانین کے موثر اطلاق پر زور دیا تا کہ جبری مشقت و بچہ مزدوری کو ختم کیا جا سکے۔مقرر ین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم، تربیت، اور ملازمت مزدوروں کی فلاح اور باوقار روزگار کے حصول کے لیے بہت ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 20ملین افراد اَن پڑھ ہیں، جن کی تعلیمی و تربیتی ضروریات کے لیے بہترین منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

لٹریسی اور غیر رسمی تعلیمی نصاب میں باوقار روزگار سے متعلق مواد شامل کرنے سے طالب علموں میں شعور اجاگر ہونے کے علاوہ اُن کی زندگی کا معیار بھی بہتر ہوگا۔ ڈائریکٹر لیبر مارکیٹ انفارمیشن داؤد عبداللہ نے کہا کہ گونمنٹ نے عالمی ادارہ محنت کے تعاون سے 60ملین روپے لیبر مارکیٹ انفارمیشن اور ریسورس سنٹر کے لیے مختص کیے ہیں، تا کہ لیبر مارکیٹ کی ترقی اور سب کے لیے باوقار روزگار سے متعلق معلومات کو اکٹھا کر کے اُس کا تجزیہ کیا جا سکے۔

وائس کمشنر سوشل سیکورٹی شاہد عادل نے نشاندہی کی کہ پنجاب میں 7700 بھٹوں پر کام کرنے والے 27000 سے زیادہ مزدوروں کو سوشل سیکورٹی کی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں جن میں اُن کی طبی امداد اور اُن کے بچوں کی اعلی تعلیم شامل ہیں۔ ایمپلائر فیڈریشن آف پاکستان کے غلام مصطفی تبسم نے مزدوروں کی تعلیم و تربیت میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور آگاہ کیا کہ اُن کی فیڈریشن نے بھٹہ مالکان اور مزدوروں کے لیے اردو زبان میں ایک ضابطہِ اخلاق مرتب کیا ہے۔چیف آرگنائزر پاکستان ورکرز فیڈریشن مختار اعوان نے رسمی و غیر رسمی ، دونوں شعبوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے سوشل سیکورٹی سہولیات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :