انتہائی کم وسیلہ طبقات کیلئے پنجاب خدمت پروگرام کا آغاز جنوری 2014ء سے ہوگا‘ شہباز شریف، عوام کی فلاح و بہبود اور انہیں ریلیف فراہم کرنا ہمارا مشن ہے، خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنیوالے خاندانوں کو ماہانہ ایک ہزار روپیہ دینگے، صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کیلئے ہیلتھ انشورنس سکیم کے اجراء اور نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دینے کیلئے پنجاب روزگار بینک کے قیام کا فیصلہ کیا ہے،منتخب نمائندے انتظامیہ کے ساتھ مل کر سبزی منڈیوں اور بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیں‘ وزیراعلیٰ کی اراکین اسمبلی سے گفتگو

ہفتہ 30 نومبر 2013 22:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30نومبر۔2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کی فلاح و بہبود اور انہیں ریلیف فراہم کرنا مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا ایجنڈا ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے کے انتہائی کم وسیلہ طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی کا انقلابی پروگرام تشکیل دیا ہے جس کے تحت انتہائی کم وسیلہ طبقات کو ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کی جائے گی اور پنجاب خدمت پروگرام کے ذریعے خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے خاندانوں کو ماہانہ ایک ہزار روپیہ دیا جائے گا۔

رواں مالی سال میں تقریباً 13 لاکھ خاندانوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے جس پر جنوری 2014ء سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے آج یہاں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات کرنے والے ڈاکٹر حفیظ الرحمن خان دریشک، محمد طلال چوہدری، رائے منصب علی اور چوہدری خالد جاوید وڑائچ اورجمیل حسن خان شامل تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ محروم معیشت طبقات کے معیار زندگی کو بلند کرنے اور ان پر معاشی بوجھ کم کرنے کیلئے ہرممکن وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں اور پنجاب حکومت کم وسیلہ طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ غریب عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کیلئے ہیلتھ انشورنس سکیم کا اجراء کیا جا رہا ہے۔

ابتدائی طور پر حافظ آباد، چکوال، راجن پور اور لیہ سے ہیلتھ انشورنس سکیم کا اجراء کیا جائے گا اور بعدازاں ہیلتھ انشورنس سکیم کا دائرہ کار مرحلہ وار پورے صوبے تک بڑھایا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے پنجاب روزگار بینک کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب روزگار بینک کے ذریعے نوجوانوں کو کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے جس سے وہ اپنا روزگار کمانے کے قابل ہو سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں 12 ارب روپے سے ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے اور اب تک 50 ہزار سے زائد ہونہار اور مستحق طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف فراہم کئے گئے ہیں۔ اب کوئی طالب علم وسائل کی کمی کے باعث زیور تعلیم سے محروم نہیں رہے گا بلکہ حکومت اس کے تعلیمی اخراجات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عام آدمی پر معاشی بوجھ کم کرنے کیلئے صوبہ بھر میں ہفتے میں تین بار سستے بازار وں کا انعقاد کیا ہے جہاں پر اشیائے ضروریہ مارکیٹ سے کم نرخوں پر دستیاب ہیں اور 20 کلو آٹے کا تھیلا ایکس مل ریٹ پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

سستے بازاروں کے انعقاد اور حکومتی اقدامات کے باعث اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں استحکام آیا ہے اور اس ضمن میں سبزی منڈیوں کی موٴثر مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈریکارڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے صوبے کے 36 اضلاع میں 11 ارب روپے کی لاگت سے اراضی کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں لینڈریکارڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم 2014ء تک مکمل ہو جائے گا اور منصوبے کی تکمیل سے پٹوار کلچر کا خاتمہ ہوگا اور عام آدمی کو فرد ملکیت 30منٹ میں دستیاب ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے شب و روز ایک کیا ہوا ہے اور انشاء اللہ توانائی بحران پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ بہاولپور میں 11 ہزار ایکڑ وسیع قطعہ اراضی پر قائداعظم سولر پارک کے منصوبے پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے۔توقع ہے کہ قائداعظم سولر پاک میں ملکی اور بین الاقوامی کمپنیاں 2 سو ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کریں گی۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اراکین اسمبلی انتظامیہ کے ساتھ مل کر سبزی منڈیوں اور بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیں اور منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔اراکین اسمبلی نے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔