احتساب عدالت پشاور نے غیرمعیاری اسلحہ کیس میں سابق آئی جی پی ملک نوید کو دس روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا،ملک نوید پر ایک ارب 82 کروڑ روپے کی لاگت سے غیرمعیاری اسلحہ خریدنے کا الزام ہے ،ذرائع ، ملک نوید دل کے مریض ہیں، ان کے ساتھ طبی مسئلہ پیش آسکتا ہے ،وکیل کی گفتگو

بدھ 4 دسمبر 2013 19:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4دسمبر۔2013ء) احتساب عدالت پشاور نے غیرمعیاری اسلحہ کیس میں سابق آئی جی پی ملک نوید کو دس روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ ملک نوید پر ایک ارب 82 کروڑ روپے کی لاگت سے غیرمعیاری اسلحہ خریدنے کا الزام ہے۔احتساب عدالت کے جج ولایت علی گنڈاپور نے کیس کی سماعت کی۔ سابق آئی جی پی خیبرپختون خوا ملک نویدکو 14 دن جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب کے وکیل لاجبر خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ملک نوید نے بیان دیا تھا کہ پرچیز کمیٹی اور ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈکوارٹر نے کہا تھا کہ سب ٹھیک چل رہا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی ہیڈکوارٹر کو بلا کر تفتیش کریں گے۔ لاجبر خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ملزم کا نیب کی تحویل میں رہنا ضروری ہے اور قانون کے مطابق ملزم کو 90 دن تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے 32 کروڑ روپے ایڈوانس میں جاری کئے تھے اور ایس ایم جی بندوق کی خریداری کا معاہدہ ہیپی ٹریڈرز کے ساتھ کیا جبکہ رقم مجید سنز کو ادا کی گئی۔ ملک نوید کے وکیل بیرسٹر ظہورالحق نے عدالت سے کہا کہ ملک نوید دل کے مریض ہیں، ان کے ساتھ طبی مسئلہ پیش آسکتا ہے۔ جبکہ کیس چار سال سی چل رہا ہے۔ نیب تفتیش کرچکی ہے اور سب کچھ کلیئر ہے دلائل سننے کے لئے بعد احتساب عدالت کے جج ولایت علی گنڈاپور نے احتساب عدالت پشاور نے غیرمعیاری اسلحہ کیس میں سابق آئی جی پی ملک نوید کو دس روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

متعلقہ عنوان :