اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں خوراک اور ادویہ کا ذخیرہ ختم ہوگیا، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا،غزہ کی پٹی میں ادویہ کا بحران سنگین ہوچکاہے، ہسپتالوں میں قلت کے باعث عملے اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ، جمال الخضری،عرب، مسلمان ممالک اور عالمی برادری فلسطینیوں کو فوری خوراک اور ادویہ فراہم کریں، فلسطینی رکن پارلیمنٹ

پیر 9 دسمبر 2013 14:45

غزہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 دسمبر 2013ء) مقبوضہ فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی طرف سے سات سال سے عائد ناکہ بندیوں کے باعث شہر میں خوراک اور ادویہ کا ذخیرہ ختم ہوگیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی کے اثرات کے خاتمے کیلئے سرگرم قومی کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ جمال الخضری نے عرب اور مسلمان ممالک کے وزراء خوراک وصحت اور تمام عالمی امدادی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو فوری خوراک اور ادویہ فراہم کریں۔

ایک بیان میں جمال الخضری کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ادویہ کا بحران سنگین ہوچکا ہے۔ ہسپتالوں میں ادویہ کی شدید قلت کے باعث عملے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جمال الخضری نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز میں مریضوں کو فراہم کی جانیوالی 140فی صد ادویہ اور سرجری وارڈ میں زیراستعمال 360اقسام کی ادویہ اور طبی سامان ختم ہوچکا ہے، جس کی فوری فراہمی کی ضرورت ہے۔

اگر یہ ادویہ بروقت اور فوری نہ مل سکیں تو شہر میں انسانی المیہ بھی رونما ہوسکتا ہے۔ فلسطینی سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی مصرسے متصل سرحد اور رفح بارڈ کی بندش کے باعث شہرمیں بیرون ملک سے امدادی سامان خوراک اور ادویہ کی آمد کا سلسلہ بند ہے۔ عالمی برادری مصر پر بھی رفح بارڈ کھولنے کیلئے دبا ڈالے۔