وزیراعلیٰ شہباز شریف کا پنجاب بھر میں کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم،شہریوں کو حفظان صحت کے مطابق اشیائے خور و نوش کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، ملاوٹ کرنیوالے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،اوزان پیمائش و ناپ تول پر کڑی نظر رکھی جائے ،پٹرول پمپس پر اوور چارجنگ سمیت پٹرول کی مقدار کو جانچنے کیلئے مہم مزید تیز کی جائے، لاہور کی مویشی منڈی کو ماڈل بنانے کیلئے فی الفور کام شروع کیا جائے، پرائس کنٹرول میکانزم مستقبل میں بھی موثر طور پر لاگو رکھا جائے،وزیراعلیٰ شہباز شریف کا اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب، صوبائی وزراء ، ارکان صوبائی اسمبلی ، چیف سیکرٹری ، متعلقہ سیکرٹریز اور کمشنر لاہور ڈویژن کی شرکت

پیر 9 دسمبر 2013 17:31

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 دسمبر 2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پنجاب بھر میں کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، ملاوٹ کا سدباب کرکے شہریوں کو حفظان صحت کے مطابق اشیائے خور و نوش کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنی یہ ذمہ داری نبھانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی اور ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی‘ انہوں نے ہدایت کی کہ کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف قانون کو مزید موٴثر بنانے کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں۔

وہ سوموار کے روز صوبے میں پرائس کنٹرول میکانزم کیلئے طویل المدت اقدامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزراء بلال یاسین، راجہ اشفاق سرور، معاون خصوصی ارشد جٹ، ارکان صوبائی اسمبلی عائشہ غوث پاشا، حسین جہانیاں گردیزی، چیف سیکرٹری، متعلقہ سیکرٹریز اور کمشنر لاہور ڈویژن کے علاوہ متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی متعلقہ اداروں کے تعاون سے ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف بغیر کسی دباؤ کے کارروائی عمل میں لائے اور ملاوٹ کے خلاف مہم کو کامیاب بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کے باعث نہ صرف صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں بلکہ کئی موذی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار صوبے کے دیگر اضلاع تک مرحلہ وار بڑھایا جا رہا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ فوڈ اتھارٹی کے عملے کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ فوڈ ٹیسٹنگ لیب کے تمام امور کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت آؤٹ سورس کرنے کا جائزہ لیا جائے اور ماہرین کی کورٹیم تشکیل دے کر نہ صرف قانون سازی کے عمل کو موٴثر بنایا جائے بلکہ بعض درآمد کی جانے والی اشیاء کے استعمال کے حوالے سے حتمی سفارشات بھی تیار کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اشیائے خور و نوش کی حفظان صحت کے اصولو ں کے مطابق فروخت کو یقینی بنانے کے ساتھ ان کے ناپ تول کے نظام کو موٴثر طریقے سے لاگو کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس ضمن میں اوزان پیمائش و ناپ تول پر کڑی نظر رکھی جائے اور پٹرول پمپس پر اوور چارجنگ سمیت پٹرول کی مقدار کو جانچنے کیلئے مہم مزید تیز کی جائے اور چیکنگ کے پورے نظام کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹر کیا جائے تاکہ عملے کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے۔

انہو ں نے ہدایت کی کہ اشیاء کے ناپ تول کے نظام کو مزید فعال بنانے کیلئے علیحدہ اتھارٹی کے قیام کا جائزہ لیا جائے اور اشیاء کی قیمتوں میں استحکام اور طلب و رسد کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت کے بروقت اقدام کے باعث اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہو رہی ہے اور عوام کو ریلیف ملا ہے۔

قیمتوں میں استحکام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہنے چاہئیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں لائیوسٹاک کی پیداوار میں اضافے کیلئے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کرکے حتمی سفارشات پیش کی جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لاہور کی مویشی منڈی کو ماڈل منڈی بنانے کیلئے فی الفور کام شروع کیا جائے تاکہ لائیوسٹاک کا کام کرنے والوں کو بہترین سہولیات مل سکیں۔ اجلاس کے دوران سیکرٹری لیبر ، محکمہ لائیوسٹاک اور فوڈ اتھارٹی کے حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔