محکمہ صحت پنجاب کی تنظیم نو کی جارہی ہے،ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کو مزید بااختیار بنایا جائے گا‘ خواجہ سلمان رفیق ،حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام ای پی آئی اور ماں بچہ کی صحت کے پروگراموں کا اہداف 2014میں مکمل کریں گے،روٹین ایمونائزیشن کو بہتر بنانے اور ویکسین سٹوریج اینڈ سپلائی سسٹم پر خصوصی توجہ دی جائے گی‘ مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب

منگل 10 دسمبر 2013 17:29

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10دسمبر 2013ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ محکمہ صحت پنجاب کی تنظیم نو کی جارہی ہے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کو مزید بااختیار بنایا جائے گااور ضلع کی سطح پر افسران کو اختیارات منتقل کرنے کے لئے پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے جس کی منظوری وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف سے حاصل کی جائے گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار مقامی ہوتل میں یو ایس ایڈ کے زیراہتمام ویکسین لاجسٹکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے بارے چار روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس ورکشاپ میں پنجاب، خیبرپختونخواہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ڈاکٹرز شرکت کررہے ہیں جنہیں ماسٹر ٹرینرز کی تربیت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

تربیتی ورکشاپ کا مقصد 9بیماریوں کے خلاف بچوں کو لگائی جانے والی ویکسین کے بارے یونین کونسل سے صوبے کی سطح تک رپورٹنگ سسٹم کو بہتر بنانا ہے تاکہ ویکسین کی ڈیمانڈ، سپلائی اور استعمال کے بارے بروقت مکمل معلومات دستیاب ہوں اور ویکسین کی فراہمی والی جگہ سے نچلی سطح پر استعمال تک تمام انفارمیشن ویب سائٹ کے ذریعے حاصل ہوں سکیں اور ڈلیوری سسٹم (کولڈ چین) کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

چار روزہ تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے یو ایس ایڈ کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر نثار احمد چیمہ ، ڈائریکٹر فیلڈ آپریشنز انعام اللہ خان، ڈائریکٹر ٹریننگ آئی ٹی ڈاکٹر خرم شہزاد، کنٹری ڈائریکٹر محمد طارق، نیشنل پروگرام منیجر فیڈرل ای پی آئی سیل ڈاکٹر رانا صفدر اور دیگر ماہرین نے خطاب کیا اور ویکسین لاجسٹکس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم، اکاؤنٹبیلٹی برائے روٹین ایمونائزیشن ، گورننس اور سٹرٹجیک ویکسین لاجسٹکس انفارمیشن مینجمنٹ اور دیگر اہم امور پر ورکشاپ کے شرکاء کے ساتھ تبادلہ خیال کیا-اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق 2014 میں محکمہ صحت میں انتظامی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ملینیم ڈویلپمنٹ گولز کے تحت بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کے اہداف کا حصول اور ماں بچہ میں شرح اموات کو کنٹرول کرنے کے لئے ایم این سی ایچ پروگرام پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اورای پی آئی کو مضبوط کرنے کے لئے اضافی عملہ بھرتی کیا جائے گا۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ای پی آئی کے ٹارگٹس کے حصول کے لئے ویکسین کی ڈیمانڈ اینڈ سپلائی ، ڈلیوری ، کولڈ چین سسٹم کو بہتر بنانا اور بروقت رپورٹنگ کے نظام کی اصلاح کے لئے اعلی تربیت یافتہ افرادی قوت کا ہونا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی تربیتی ورکشاپس کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے بہت مفید نتائج حاصل ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :