امید ہے سپریم کورٹ انسانی حقوق کیلئے کام کرتی رہے گی، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، زادانہ اور شفاف انتخابات کے بغیر جمہوریت ممکن نہیں ،ایسا لگتا ہے کہ ملک کے ایگزیکٹو کرپشن کے کینسر کو ختم کرنے میں بے بس ہیں،عدلیہ بحالی تحریک میں میڈیا کا کردار لازوال ہے، ریٹائرمنٹ پر فل کورٹ ریفرنس سے الوداعی خطاب

بدھ 11 دسمبر 2013 14:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11دسمبر 2013ء) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ امید ہے سپریم کورٹ جسٹس تصدق جیلانی کی قیادت میں انسانی حقوق کے لیے کام کرتی رہے گی، خدا کرے کہ آنے والی عدلیہ بنیادی انسانی حقوق اور آئین و قانون کی بالادستی کے لیے کام کرے۔اپنی ریٹائرمنٹ پر فل کورٹ ریفرنس سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے سپریم کورٹ جسٹس تصدق جیلانی کی قیادت میں انسانی حقوق کے لیے کام کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کے بغیر جمہوریت ممکن نہیں ،سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ممکن نہیں کہ کوئی اپنی تعلیمی اسناد اور اثاثوں کے بارے میں عوام سے جھوٹ بولے ،ایسا لگتا ہے کہ ملک کے ایگزیکٹو کرپشن کے کینسر کو ختم کرنے میں بے بس ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس جسٹس نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں میڈیا کا کردار لازوال ہے،خدا کرے کہ آنے والی عدلیہ بنیادی انسانی حقوق اور آئین و قانون کی بالادستی کے لیے کام کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بطور جمہوری ریاست قائد اعظم کے دیئے ہوئے اصولوں پر چلنا چاہیے ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 9 مارچ 2007 کے بعد تمام ججز ، وکلاء ، طلباء اور سیاسی ورکروں نے عدلیہ کی آزادی کے لیے جدوجہد کی، میرے پاس ساتھی ججز کی تعریف کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ تمام ججز کے مشکور ہیں کہ انہوں نے انصاف کی فراہمی کے لیے میرا ساتھ دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اہل خانہ نے اس وقت بھی ساتھ دیا جب میں نظر بند تھا، مسلسل ساتھ دینے پر بیوی اور بچوں کا بھی مشکور ہوں۔