ایک دوسرے کے مسالک کیخلاف نفرتیں پھیلانے والے مواد پر پابندی ہونی چاہیے حکومت کام کررہی ہے ، سر دار محمد یوسف ،پاکستان سٹیل ملز 7 کروڑ روپے یومیہ خسارے میں چل رہی ہے ، کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ساتھ معاہدے پر نظرثانی کرینگے،بل ادا نہ کر نے والے صارفین کی بجلی کاٹ دی جائیگی ،جی 13 میں چودہ منزلہ عمارت کی تعمیر کے منصوبے کو عوامی پذیرائی نہیں ملی ،گلوبل فنڈ کی طرف سے دیئے جانے والے فنڈز کے استعمال میں شفافیت نہیں،قومی اسمبلی ‘وقفہ سوالات کے دور ان عابد شیر علی ، سائرہ افضل تارڑ ، غلام مرتضیٰ اور ربیرسٹر عثمان ابراہیم کا اظہار خیال

بدھ 11 دسمبر 2013 15:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11دسمبر 2013ء) قومی اسمبلی کوبتایا گیا ہے کہ ایک دوسرے کے مسالک کیخلاف نفرتیں پھیلانے والے مواد پر پابندی ہونی چاہیے حکومت کام کررہی ہے ،پاکستان سٹیل ملز 7 کروڑ روپے یومیہ خسارے میں چل رہی ہے ، کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ساتھ معاہدے پر نظرثانی کرینگے،بل ادا نہ کر نے والے صارفین کی بجلی کاٹ دی جائیگی ،جی 13 میں چودہ منزلہ عمارت کی تعمیر کے منصوبے کو عوامی پذیرائی نہیں ملی ،گلوبل فنڈ کی طرف سے دیئے جانے والے فنڈز کے استعمال میں شفافیت نہیں ۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ساتھ معاہدے پر نظرثانی کیلئے عدالت سے رجوع کرینگے سندھ حکومت کے ذمہ 50 ارب روپے کے بقایا جات ہیں خیبر پختونخوا حکومت کے ذمہ بھی بقایا ہیں، ریکوری کیلئے سخت پالیسی پر عمل پیرا ہیں جو ادارے بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہیں کرینگے ان کو بجلی کی فراہمی بند کر دینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ر واں مالی سال کے لئے بجلی کے شعبہ میں سبسڈی کے ضمن میں 220 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں عابد شیر علی نے کہاکہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ذمہ100 ارب روپے کے بقایا جات ہیں۔ وزیر صنعت و پیداوار مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز 7 کروڑ روپے یومیہ خسارے میں چل رہی ہے، رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں سٹیل کی سال وار کھپت 44 لاکھ 90 ہزار 389 میٹرک ٹن رہی۔

مرتضیٰ جتوئی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے آٹھ ماہ میں پاکستان میں سٹیل کی سالانہ کھپت 44 لاکھ 90 ہزار 389 میٹرک ٹن رہی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سٹیل ملز 7 کروڑ روپے کے خسارے میں چل رہی ہے۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات انوشہ رحمن خان نے کہا کہ یونیورسل سپورٹ فنڈ کا مقصد غیر سہولت والے علاقوں اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کی خدمات کیلئے رسائی فراہم کرنا ہے۔

انوشہ رحمن خان نے بتایا کہ اکتوبر 2012ء میں تمام سمز کی تصدیق ہوئی ہے۔ وزیرتعمیرات و مکانات عثمان ابراہیم نے کہا کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 میں 14 منزلہ عمارت کو عوام میں پذیرائی نہیں بخشی، کل 687 درخواستیں آئیں جن میں سے 164 درخواستیں واپس لے لی گئیں، اس کثیر المنزلہ منصوبے کی منزلوں کی تعداد چار سے پانچ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری رہائش گاہوں کی مرمت کیلئے 17 کروڑ 10 لاکھ روپے کی گرانٹ مانگی ہے جوں ہی یہ گرانٹ ریلیز ہو گی مرمت کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جی 13 میں 14 منزلہ عمارت کی تعمیر کی این او سی ابھی تک سی ڈی اے کے پاس زیر التواء ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلڈنگ کوڈ 2007ء میں لائے گئے جس میں سٹیل سٹرکچر پر زور دیا گیا ہے۔ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعمیراتی کوڈ کو ملحوظ خاطر ر کھا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کاکہ گلوبل فنڈ کی طرف سے دیئے جانے والے فنڈز کا ہر تین ماہ بعد آڈٹ ہوتا ہے تاہم اس کے استعمال میں شفافیت نہیں انہوں نے کہاکہ ڈونرز کی جانب سے فائیو سٹار ہوٹلوں پر سیمینارز اور ورکشاپوں کا انعقاد کسی صورت فائدہ مند نہیں غیر سرکاری اداروں کی جانب سے صحت کے شعبہ میں خرچ کی گئی امداد کی مانیٹرنگ کیلئے وزارت میں خصوصی سیل قائم کر رہے ہیں۔

سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ پاکستان میں ایڈز پروگرام کیلئے گلوبل فنڈ نے 5 کروڑ ڈالر دیئے ہیں جو سب سے کم ہیں یہ رقم 2015ء تک کیلئے دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 7 کمیونٹی ہوم ہیں۔ سندھ اور کے پی کے میں تین تین ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ ہے جن میں سے 7 ہزار رجسٹرڈ ہیں۔ حکومت اس سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم چلا رہی ہے تاہم اس کیلئے رقم کم دستیاب ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بتایا کہ پاکستان کا دستور مذہب، نسل، ذات، رنگ یا مسلک سے بالاتر ہو کر تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ضابطہ اخلاق طے کر رہے ہیں تاکہ راولپنڈی طرز کے واقعات کا سدباب ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے مسلک کیخلاف نفرتیں پھیلانے والے مواد پر پابندی ہونی چاہئے اس پر کام ہو گا۔ سردار یوسف نے کہا کہ حکومت مختلف مسالک کے علماء کو وقتاً فوقتاً ایک میز پر لاتی ہے اور ان سے تجاویز لیتی ہے