Live Updates

عمران خان کا خیبر پختونخوا میں پولیو مہم کا افتتاح ،نوشہرہ میں بچوں کو پولیو قطرے پلائے،پولیو کو روکنے کیلئے قدم نہ اٹھایا تو اس کے پھیلنے کا خطرہ ہے ،عوام بچوں کو قطرے پلانے کی ذمہ داری پوری کریں،عمران خان ،پولیو ورکرز مجاہد ہیں،حملے کرنیوالے انسانیت ،اسلام اور پاکستانیوں کیساتھ انصاف نہیں کر رہے، خیبر پختونخوا پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،وفاقی حکومت ڈرون حملے بند کرائے ،جب تک حملے ہوتے رہیں گے امن کا قیام ممکن نہیں،طالبان بھی امن کیلئے مذاکرات کی طرف آئیں،مولانا سمیع الحق طالبان سے مذاکرات کرنے کا کہا ہے،تقریب سے خطاب/میڈیاسے با ت چیت

بدھ 18 دسمبر 2013 19:06

پشاور/نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر۔2013ء) تحریک انصا ف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پولیو کی بیماری کو روکنے کیلئے قدم نہ اٹھایا تو اس کے پھیلنے کا خطرہ ہے اور ایسا وقت بھی آ سکتا ہے کہ بچوں کی زندگیاں تبا ہ ہونے کے علاوہ خیبر پختونخوا کے عوام کو کسی ملک کا ویزہ بھی نہیں ملے گا جس سے معاشی نقصان بھی ہو گا۔عوام اپنے بچوں کو پولیو قطرے پلانے کی ذمہ داری پوری کریں،پولیو ورکرز اور ان کی حفاظت پر مامور پولیس پر حملے کرنیوالے انسانیت،اسلام اور پختونخوا و پاکستان کے لوگوں سے انصاف نہیں کر رہے ،پولیو ورکرز مجاہد ہیں ،ہم ان کیساتھ کھڑے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے نوشہرہ میں پولیو مہم کے افتتا ح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کیساتھ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک،مرکزی سیکرٹری جنرل تحریک انصاف جہانگیر ترین،وزیر صحت شوکت یوسفزئی و دیگر وزراء بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

عمران خان،جہانگیر ترین اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اس موقع پر بچوں کو پولیو قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا۔

اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اگر پولیو کی بیماری کو نہ روکا گیا تو بچوں کا مستقبل محفوظ نہیں۔اسی طرح خیبر پختونخوا سے باہر کام کیلئے جانیوالے بھائیوں کو کسی ملک کا ویزہ بھی نہیں ملے گا۔انھوں نے کہا کہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں،پوری دنیا سے پولیو ختم ہو چکا پاکستان اور چند ایک ملکوں میں باقی ہے اگر ہم نے اگلے تین مہینے بھرپور پولیو مہم چلائی تو صوبے اور ملک کو اس بیماری سے نجات دلا سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پولیو ورکرز مجاہد ہیں جن مشکل حالات میں وہ ڈیوٹی کر رہے ہیں اس میں ان کیساتھ کھڑے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پولیو ورکرز اور ان کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔قبل ازیں عمران خان نے پشاور میں گزشتہ روز بم ڈسپوزل سکواڈ کے شہید ہونیوالے اہلکار کاشف کے گھر پر ان کے رشتہ داروں سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی،اس موقع پر دیگر دو شہداء عبدالحق اور امین الحق کے لواحقین بھی موجود تھے جبکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، جہانگیر ترین،ایم پی اے اشتیاق ارمڑ،مشیر ضیا ء اللہ آفریدی ،ایم پی اے فضل الہیٰ اور آئی جی پولیس ناصر درانی بھی موجودتھے ۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے خیبر پختونخوا پولیس کو بھرپور قربانیوں اور حوصلے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔انھوں نے کہا کہ ڈرون حملے روکے بغیر ملک میں امن لاناممکن نہیں ۔جب تک ڈرون بند نہیں ہونگے امن کیلئے مذاکرات شروع نہیں ہو سکتے۔انھوں نے طالبان سے بھی اپیل کی کہ امن کیلئے مذاکرات کی طرف آئیں۔

عمران خان نے کہا کہ ساٹھ سال سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت سے مذاکرات جاری ہیں۔نو سالوں میں ہم نے مذاکرات نہ کئے اور آپریشن جاری رکھا جس کی وجہ سے طالبان کے ایک گروپ سے 55گروپس بن گئے ۔انھوں نے کہا کہ مذاکرات کی بات سب سیاسی جماعتوں نے کی ،ابھی مذاکرات شروع بھی نہیں ہوئے تھے کہ امریکہ نے انہیں ڈرون حملے کے ذریعے سبوتاژ کر دیا۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ڈرون حملے فوری بند کروائے ،ڈرون حملوں کے ہوتے ہوئے امن کا قیام ممکن نہیں۔عمران خان نے نوشہرہ میں مولانا سمیع الحق سے بھی ملاقات کی جس کے بعد میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے طالبان سے مذاکرات کریں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے نیٹو سپلائی ملک میں امن کے قیام کیلئے روکی ہوئی ہے ۔

جب تک امن نہیں آئیگا ملک میں سرمایہ کاری،ترقی اور روزگار نہیں آئیگا۔انھوں نے کہا کہ ڈرون روکنے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت پورا پریشر ڈال رہی ہے لیکن پتہ نہیں وفاقی حکومت کیا کر رہی ہے ۔مہنگائی کے بارے میں سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بجلی ،پٹرول،گیس سب وفاقی حکومت مہنگا کر رہی ہے ،اسی طرح نوٹ بھی وفاقی حکومت چھاپ رہی ہے جس کی وجہ سے مہنگائی بڑ ھ رہی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ بجلی وفاقی مسئلہ ہے شہبا ز شریف مینا ر پاکستان پر پنکھا اس لئے جھلتے تھے کہ وہ ظاہر کر سکیں بجلی وفاقی مسئلہ ہے صوبائی نہیں۔خیبر پختونخوا میں صوبائی سطح پر تبدیلی آئی ہے ،ہر مہینے نئی تبدیلیاں آ رہی ہیں،پولیس،پٹواری سمیت تمام نظام میں مثبت تبدیلی جاری ہے ،ہمارا لوکل گورنمنٹ نظام بھی سب سے بہترین ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات