وزیر صحت کا پبی ہسپتال اور ڈی ایچ کیو ہسپتال نوشہرہ کا اچانک دورہ،پانچ غیر حاضر ڈاکٹروں اور ایک ٹیکنیشن کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت،دستیاب وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے کا حکم

بدھ 18 دسمبر 2013 21:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر۔2013ء)خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی غیر حاضری اور عملے کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ ادارے اور ذمہ داران کم ازکم دستیاب وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنائیں تاکہ غریب عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔موجودہ صوبائی حکومت نے اداروں کی ضروریات اور ڈاکٹروں کے مطالبات کے مطابق نہ صرف سنجیدہ اقدامات کئے ہیں بلکہ غریب عوام کی خاطر کیجولٹی کو فری کرنے کیلئے خطیر رقم بھی ہسپتالوں کو فراہم کی جاچکی ہے۔

عوام کی فلاح و بہبود کے لئے صوبائی حکومت کے فیصلہ جات پر عمل درآمد میں مزید تاخیر ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

یہ ہدایات انہوں نے بدھ کے روز پبی ہسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ کے ا چانک دورے کے دوران مریضوں کو سہولیات کی فراہمی اور انتظامیہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے موقع پر جاری کیں۔

پارلیمانی سیکرٹری محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی خلیق الرحمان اور میاں جمشید الدین بھی انکے ہمراہ تھے۔وزیر صحت نے پبی ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا جہاں انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی اور ڈاکٹروں کی حاضری کا جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر نے مذکورہ ہسپتال کے پانچ ڈاکٹروں،ڈاکٹر صدف شوکت،ڈاکٹر وقاص،ڈاکٹر کمال،ڈاکٹر رخسانہ آفریدی اور ڈاکٹر سمیع اللہ کے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہونے پر سخت برہمی کااظہار کیا اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایات جاری کیں۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ کا دورہ بھی کیاجہاں انہوں نے مختلف ڈیپارٹمنٹس کا تفصیلی معائنہ کیا۔انہوں نے او پی ڈی اور شعبہ حادثات میں مریضوں کی خیریت دریافت کی اور مریضہ کو اپنی مرضی سے دوائی تجویز کرنے پر ٹیکنیشن خالد کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت جاری کی۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ جب شعبہ حادثات کے مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے اور اس سلسلے میں فنڈ بھی ہسپتالوں کو فراہم کئے جا چکے ہیں پھر مریضوں کو باہر سے ادویات خریدنے پر مجبور کیوں کیاجاتا ہے۔ہسپتال ا نتظامیہ کم از کم دستیاب وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنائے تاکہ غریب عوام کو علاج معالجے سے متعلق مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔