معصوم زندگیوں سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، شوکت علی یوسفزئی ،غیر معیاری ادویات کی فروخت، غیر رجسٹرڈ لیبارٹریوں اور جعلی دواخانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

اتوار 22 دسمبر 2013 19:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر۔2013ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے صوبے میں غیر معیاری ادویات کی فروخت، غیر رجسٹرڈ لیبارٹریوں اور جعلی دواخانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب معصوم زندگیوں سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ صوبائی حکومت مذکورہ مقاصد کے حصول کیلئے ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کو ازسر نو منظم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈرگ لاء (قانون) اور ہیلتھ فاؤنڈیشن ایکٹ لا رہی ہے جس پر حقیقی عمل درآمد کو یقینی بنایا جائیگا۔

گزشتہ 67 سالوں میں تعلیم و صحت کے شعبوں کو مسلسل نظر انداز کیا گیا جب انہوں نے محکمہ صحت کا قلمدان سنبھالا تو کوئی ٹریک ہی موجود نہیں تھا جن کی وجہ سے تبدیلی کے عمل میں قدرے تاخیر ہو ئی مگر تمام چیلنجز ، رکاوٹوں اور ہڑتالوں کے باوجود موجودہ حکومت نے محکمہ صحت کو نہ صرف قابل عمل ٹریک فراہم کیا بلکہ عوام کو سہولیات کی فوری فراہمی کیلئے موثر اور دیر پا اقدامات کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز مری میں ریٹینا سوسائٹی آف پاکستان، عالمی ادارہ صحت اور نجی دواساز کمپنی کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر قائد سعید، ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت آزاد جموں و کشمیر، ریٹینا سوسائٹی کے نمائندگان،ڈاکٹر اعظم علی، ڈاکٹر طارق پروفیسر، نجی دواساز کمپنی کے نمائندگان ڈاکٹر شہباز، ڈاکٹر کاشف خالد، ڈاکٹر عدنان مقصود اور دیگر ممتاز ماہرین صحت نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔

صوبائی وزیر نے اس موق پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنکھیں قدرت کی بہت بڑی نعمت ہیں ان کی حفاظت سے متعلق عوام میںآ گاہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے سرجری اور ٹرانسپلانٹیشن کے متعلق صوبائی سطح پر بہت جلد لاء (قانون) لا رہے ہیں۔ انہوں نے ریٹینا سوسائٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی صوبے میں کام کرنے کی خواہش کو سراہا اور حکومت کی طرف سے تعاون کا یقین دلایا۔

غیر معیاری ادویات، دو نمبر لیبارٹریوں اور جعلی دواخانوں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ نئے ڈرگ قانون کے تحت صوبائی حکومت عوام کی جان وصحت کی حفاظت کو یقینی بنائے گی اور وہ تمام ڈاکٹرز، ادارے، لیبارٹریاں اور دواخانے جو ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہوں گے ان کے خلاف سخت کاروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شوگر کے مریضوں کو جو ادویات دی جاتی ہیں ان کی وجہ سے مریض بصارت سے محروم ہو جاتے ہیں اس کیلئے کل وقت ڈرگ سرویلین سسٹم ہوگا جو شوگر کے مریضوں پر ادویات کے اثرات کا جائزہ لے گا۔

صوبائی وزیر نے صوبائی حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں وسائل کی کوئی کمی نہیں مگر انہیں صحیح طریقے سے منظم کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے میرٹ پر فرض شناس لوگوں کو آگے لایا جا رہا ہے کیونکہ ماضی میں بد عنوانی اور غیر ذمہ دارانہ رویے نے محکمہ صحت کو ڈوبنے کے قریب کر دیا تھا۔ موجودہ صوبائی حکومت نہ صرف محکمہ صحت کو مضبوط کر رہی ہے بلکہ صحت سے متعلق ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے ہنگامی اقدامات کر رہی ہے جن میں صوبے کے دور دراز علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :