خیبرپختونخوا حکومت کا فلاحی ادارے تنظیم للسائل والمحروم کو مزید تین سال کی توسیع دینے کا اعلان،تنظیم صحت و تعلیم اور دیگر محکموں کے متوازی فلاحی کاموں کی بجائے گداگروں اور منشیات کے عادی افراد کی بحالی بارے پہچانی جائے ،گداگروں کوجسمانی و نفسیاتی علاج کے علاوہ اُنہیں مختلف آسان ہنر سکھا کر اپنی روزی خود کمانے کے قابل بنایا جائے ،وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت تنظیم کا اجلاس

پیر 23 دسمبر 2013 23:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23دسمبر۔2013ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے صوبائی حکومت کے سرکاری فلاحی ادارے تنظیم للسائل والمحروم کو اس شرط پر مزید تین سال کی توسیع دینے کا اعلان کیا ہے کہ یہ صحت و تعلیم اور دیگر محکموں کے متوازی فلاحی کاموں کی بجائے گداگروں اور منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے حوالے سے پہنچانا جائے اور بازاروں و گلی محلوں میں بھیک مانگنے اور نشہ میں مگن افراد کو پکڑ کر بحالی کے خصوصی مراکز میں پہنچائے اور اُنکے جسمانی و نفسیاتی علاج کے علاوہ اُنہیں مختلف آسان ہنر سکھا کر اپنی روزی خود کمانے کے قابل بنایا جائے اور اس طرح معاشرے سے گداگری اور منشیات کی لعنت کا خاتمہ بھی ہو وہ اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں تنظیم کی توسیع اور کارکردگی سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیر اعلیٰ کی مشیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر مہر تاج روغانی ، سیکرٹری عشر و زکوة و سماجی بہبود عظمت حنیف اورکزئی ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اشفاق ، تنظیم کے چیئرمین کیپٹن (ر) اعزاز الرحمن ، تنظیم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اکبر علی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہماری حکومت کی حکمت عملی یہ ہے کہ فلاح کے نام پر قوم کا پیسہ بے دردی سے خرچ اور ضائع کرنے کی بجائے حقیقت پسندانہ بنیاد پر غریب اور بے آسرالوگوں کی فلاح و بہبود یقینی بنائی جائے اُنہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ تعلیم، صحت اور سماجی بہبود کے تحت نادار و بے آسرا طبقوں کی فلاح و بہبود کا خاطر خواہ اہتمام کیا جار ہا ہے تاہم جن لوگوں کی فلاح و بہبود ان محکموں کی دسترس باہر ہو گئی ہے وہ گداگری اور منشیات کے عادی لوگوں کی بحالی ہے جس پر اگرچہ ماضی میں کام کیا گیا مگر اطمینان بخش نتائج برآمد نہ ہو سکے وزیر اعلیٰ نے اس مقصد کیلئے سیکرٹری سماجی بہبود عظمت حنیف اورکزئی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جن کے ارکان صوبائی سیکرٹری صحت غلام قادر خان، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم فرح حامد ،سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم عبد الطیف اور تنظیم کے چیئرمین اعزاز الرحمن مقرر کئے گئے پرویز خٹک نے کمیٹی کو اس حوالے سے تنظیم کے قواعد وضوابط مقرر کر کے دس روز میں اُنہیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی دریں اثناء شہری کوڑا کرکٹ سے بجلی ، کھاد اور دیگر کارآمد مواد تیار کرنے والی کینیڈین کمپنی اوئیکاس انٹرنیشنل کی چیف ایگزیکٹیو فائزہ بٹ نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے اُنہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پشاور اور دیگر بڑے شہروں میں ماحول دوست پلانٹ قائم کرنے کی پیش کش کی جس کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی کے تجربات کی روشنی میں صوبائی حکومت کی کوشش اور خواہش ہے کہ اس ضمن میں محض باتوں اور پیشکش سے بڑھ کرعملی کام ہو اگر کوئی ادارہ اس طرح کے اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہش مند ہے تو صوبائی حکومت تمام درکار سہولیات مہیا کرنے کیلئے بالکل تیار ہے تاہم اس ضمن میں ہمیں عملی پیش رفت درکار ہے اگر اوئیکاس انٹر نیشنل یہ پلانٹ قائم کردے تو صوبائی حکومت پلانٹ تک پشاور شہر کا ایک ہزار ٹن اور چھاؤنی کے علاقے کا 200 ٹن سے زائد کوڑا کرکٹ پہنچانے کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اُن کی بجلی اور دیگر پیداوار و مصنوعات کی کھپت کیلئے گارنٹی دینے کو بھی تیار ہے اُنہوں نے اس ضمن میں پشاور کی ترقی کیلئے فوکل پرسن و مشیر برائے معدنی ترقی ضیاء الله آفریدی ،مشیر برائے معاشی ترقی رفاقت الله بابر، بلدیہ پشاور کے ایڈمنسٹریٹر رشید خان اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محسن عزیز کو کمپنی سے معاونت کرکے یہ کام تیز رفتاری سے آگے بڑھانے اور عمل درآمد سے متعلق رپورٹ جلد ازجلد انہیں پیش کرنے کی ہدایت کی ۔